کثرت سے یہ کام کیا جائے، کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے علمائے کرام نے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا

25  مارچ‬‮  2020

کراچی(این این آئی) کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے تمام مسالک کے علمائے کرام نے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا ہے اس ضمن میں علما ئے کرام نے مسلمانوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وبا ء سے نجات کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کثرت سے استغفار کیا جائے تاکہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت وعنایت سے اس وبا ء کو ہمارے اوپر سے ہٹالیں اس سلسلہ میں میڈیا آگاہی بیدار کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

مشترکہ اعلامیہ کا اعلان مفتی تقی عثمانی نے گورنرہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرمفتی منیب الرحمن،مولانا شہنشاہ حسین نقوی، مفتی عبدالرحیم، مولانا عبد الکریم، مولانا محمد سلفی، مفتی یوسف کشمیری، مولانا عبد الوحید اور مولانا امین سمیت انڈس اسپتال کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر عبدلباری بھی موجود تھے۔ مفتی تقی عثمانی، مفتی منیب الرحمن اور مولانا شہنشاہ حسین نقوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وبا ء کے پیش نظر متفقہ قرار داد منظور کی گئی جس پرہر فقہ سے تعلق رکھنے والے مسلمان کو عمل کرنا چاہئے۔ مفتی تقی عثمانی نے اس اعلامیہ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی جبکہ مولانا شہنشاہ حسین نقوی نے اہل تشعی مکتب کی تمام تنظیموں کی جانب سے مشترکہ اعلان کیا۔ مفتی منیب الرحمن نے اعلامیہ کا متن پڑھ کرسناتے ہوئے کہاکہ آج کورونا وائرس سے متعلق تنظیمات مدارس دینیہ کی متفقہ ہدایات جاری کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہائیں درحقیقت اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے ہماری اصلاح کے لئے ایک تنبیہ ہے اس موقع پر پوری قوم توبہ و استغفار اور رجو الی اللہ کی طرف متوجہ ہو، نیز حکومت اپنے اداروں کے ذریعہ لوگوں کو توبہ و استغفار اور رجوع الی اللہ کی طرف متوجہ کرے اور میڈیا سے فحاشی اور بے حیائی کے پروگرام بند کئے جائیں،مساجد کھلی رکھی جائیں گی پنج وقتہ اذان و اقامت اور با جماعت نماز جاری رہے گی، تمام لوگ وضو گھر سے کرکے آئیں اور ہر قدم پر نیکی پائیں،

سنتیں گھر میں پڑھ کر آئیں بعد کی سنتیں بھی واپس جاکر پڑھیں، کیونکہ طبی طور پر اس سے بیماری کے پھیلاؤ کا اندیشہ ہے اگر طبی وجوہات کی بنیاد پر حکومت نمازیوں کی تعداد پر کوئی پابندی عائد کرے یا کسی خاص عمر کے مسلمان کو مسجد جانے سے منع کرے تو شرعاً وہ معذور سمجھے جائیں گے، جماعت اپنے گھر والوں بلکہ کسی ایک محرم خاتون کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے اگر مزید عذر ہو تو تنہا پڑھے، پچاس سال سے زائد عمر کے لوگ اور ایسے افراد جنھیں وائرس کا شبہ ہے جن کو کھانسی، نزلہ، زکام اور بخار ہو اور جن کے امراض کی اس وائرس سے کھانسی بڑھ جانے کا خطرہ ہو وبا ء کے پورے دور میں مساجد میں نہ آئیں،

ان کو ترک جماعت کا گناہ نہیں ہوگا، جو نوجوان بزرگوں کی تیمار داری میں مصروف ہیں وہ بھی نماز گھر پر پڑھیں۔ مسجدوں کے داخلے پر سینی ٹائزر لگائیں۔ جمعہ میں عمومی اردو تقریر کی جائے صرف پانچ منٹ کے لئے کورونا وائرس سے متعلق دینی و طبی رہنمائی فراہم کی جائے اور مختصر خطبہ، نماز اور دعا پر اکتفا کیا جائے اور فوراً گھروں کو چلے جائیں اور جن حضرات کو ڈاکٹر صاحبان، ان کی ہدایت پر حکومت جمعہ کی شرکت سے منع کرے وہ ظہر کی نماز گھر میں ادا کریں، وباء سے بچنے کے لئے جمعہ میں شریک یا گھروں میں نماز ادا کرنے والے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگیں، نابالغ بچے مسجد میں نہ جائیں۔اعلامیہ کے اختتام پر مفتی منیب الرحمن پورے پاکستان کے لئے بالخصوص اور عالم اسلام کے لئے بالعموم اس وباء سے حفاظت کے لئے دعا کرائی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…