منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

پرائم منسٹر لون اسکیم کے تحت نوجوانوں کیلئے قرضوں کے حصول کا طریقہ کار جاری

datetime 16  جولائی  2019 |

اسلام آباد /لاہور( این این آئی )اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پرائم منسٹر لون اسکیم کے تحت نوجوانوں کیلئے قرضوں کے حصول کا طریق کار جاری کر دیا۔تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کو چھوٹے کاروبار کے لیے آسان شرائط پر بلاسود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام پرائم منسٹر کامیاب جوان ایس ایم ای لینڈنگ پروگرام کے تحت قرضے کے حصول کا طریق کار جاری کردیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق قرضے کے لیے درخواست فارم نیشنل بینک، بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر کی شاخوں اور ویب سائٹس سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ درخواست فارم پر اپنے ٹول فری نمبر بھی درج کریں تاکہ اپنا کاروبار کرنے والے نوجوانوں کی رہنمائی کی جاسکے۔درخواست فارمز کا اجرا وزیر اعظم کی جانب سے پروگرام کے باضابطہ افتتاح کے فوری بعد شروع کردیا جائے گا۔ پروگرام کے تحت نوجوان اپنے کاروبار کے لیے بینکوں سے ایک لاکھ سے 50 لاکھ تک کے قرضے حاصل کرسکتے ہیں جن پر سود حکومت ادا کرے گی اور قرضہ پر نقصانات پر زر تلافی کا بوجھ بھی خود حکومت اٹھائے گی۔کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حامل 21 سے 45 سال کی عمر کے مرد اور خواتین اس پروگرام کے تحت اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے قرضہ لے سکتے ہیں۔ آئی ٹی اور ای کامرس کے لیے عمر کی حد میں خصوصی رعایت دی گئی ہے اور 18 سال کی عمر کے نوجوان ای کامرس یا آئی ٹی سے متعلق کاروبار کے لیے اس اسکیم سے استفادہ کرسکتے ہیں۔پروگرام کے تحت قرضوں کی مالیت کے لحاظ سے دو درجات ہیں پہلے درجہ میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے جبکہ دوسرے درجہ میں آنے والے کاروبار کے لیے پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ روپے تک کے قرضے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

یہ قرض ورکنگ کپیٹل اور ٹرم لونز کی شکل میں دیے جائیں گے جن کی مدت 8 سال ہے جس میں ایک سال کا اضافہ کیا جاسکے گا۔پہلے درجہ کے کاروبار کے لیے نوجوانوں کو اپنے پاس سے بھی 10 فیصد سرمایہ لگانا ہوگا جبکہ دوسرے درجہ کے کاروبار کے لیے نوجوانوں کو 20 فیصد سرمایہ مہیا کرنا ہوگا۔قرضوں کے لیے خواتین کا کوٹا 25 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک کے قرضے شخصی ضمانت پر دیے جائیں گے .

پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ کے قرضے بینک اپنے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کریں گے۔ وفاقی حکومت قرضوں کے ڈوبنے کی صورت میں چھوٹے قرضوں پر 50 فیصد اور بڑے قرضوں کا 10 فیصد نقصان ادا کرے گی۔نیشنل بینک آف پاکستان پروگرام کے تحت 50 فیصد قرضے جاری کرے گا باقی قرضے بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر اسٹیٹ بینک کی نگرانی اور مشاورت سے جاری کریں گے۔

اسٹیٹ بینک نے دیگر کمرشل بینکوں پر بھی زور دیا ہے کہ اس پروگرام کا حصہ بنیں۔ اس پروگرام کے تحت اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے متعین کردہ پیمانوں پر پورا اترنے والی اسکیموں، پراجیکٹس کے علاوہ نجی شعبہ کے ڈیزائنر کردہ پراجیکٹس کے لیے بھی قرضہ جاری کیے جائیں گے۔قرضوں کی درخواستوں کی پراسیسنگ 15 روز کے اندر مکمل کی جائے گی، اس پروگرام کے تحت نئے کاروبار کے علاوہ پہلے سے جاری کاروبار کی توسیع کے لیے بھی قرضہ لیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…