حمزہ شہباز اور مونس لٰہی کی خفیہ ملاقاتیں،چوہدری شجاعت بھی میدان میں آگئے ،دھماکہ خیز اعلان کردیا

14  اپریل‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ (ق ) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے۔لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب والے ہمارے گھروں میں پانی کی ٹونٹیاں اور نلکےبھی گنتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو کمزور نہ سمجھیں وہ سیاسی طور پر طاقت ور ہیں۔

چوہدری شجاعت حسین نے تنقیدی انداز میں سوال کیا کہ کیا آپ نے کوئی کشتی لڑانی ہے کہ تگڑا وزیر اعلیٰ ہو؟ واضح رہے کہ پچھلے دنوں مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کے درمیان درپردہ ملاقاتوں کا انکشاف ہوا تھا، ملک میں تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کے پیش نظر دونوں جماعتوں کے درمیان فاصلے تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔مصدقہ ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف اور مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما مونس الہی کے درمیان ڈیڑھ گھنٹہ ملاقات ہوئی۔یہ ملاقات حمزہ شہباز کی گاڑی میں ہوئی اور دونوں رہنما ڈیڑھ گھنٹہ تک لاہور کی سڑکوں پر گھومتے بھی رہے اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال بھی کرتے رہے اس سے پہلے پی ٹی آئی کے ساتھ مسلم لیگ ق کے اختلافات کے باعث ن لیگ نے پیش کش کی تھی کہ مسلم لیگ ن چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کے لیے تیار ہے اگر پی ٹی آئی کو مسلم لیگ ق چھوڑ دے مگر چوہدری برادران نے کچھ وقت مانگا تھا ، ذرائع کے مطابق چوہدری بردارن مرکز میں مونس الٰہی کے لیے وزارت اور پنجاب میں زیادہ حصہ مانگ رہے ہیں اس سلسلے میں چوہدری برادران وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں بھی کر چکے ہیں۔

وزیراعظم نے مونس الٰہی کو کابینہ میں لینے سے انکار کرتے ہوئے یہ موقف اپنایا کہ مونس الٰہی پر کرپشن کیسز ہیں اور وہ کسی ایسے شخص کو کابینہ میں نہیں لیں گے جس کی وجہ سے ان پر تنقید ہو ۔چوہدری برادران پنجاب میں بھی زیادہ اختیارات طلب کر رہے ہیں۔ گجرانوالہ، گجرات، چکوال، منڈی بہاؤالدین اور بہالپور اضلاع میں من مانی کرنا چاہتے ہیں، جو تحریک انصاف حکومت کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں ۔

وزیراعظم سے جواب ملنے کے بعد چوہدری برادران نے جہانگیر ترین کے ذریعے بھی اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کی ناکامی ملنے کے بعد چوہدری برادران نے شریف خاندان کی طرف دست تعاون بڑھایا۔شریف خاندان اور چوہدری خاندان میں ماضی میں بڑی قربت رہی ان قربتوں میں اس وقت دراڑ پڑی جب مشرف نے نواز شریف حکومت کا دھڑن تختہ کیا اور چوہدری برادران نے مشرف کا ساتھ دیا۔حالات نے ایک بار پھر پلٹا کھایا دونوں خاندانوں پر اس وقت نیب کی تلوار لٹک رہی ہے شریف خاندان تو نیب اور عدالتوں کی پیشاں بھگت رہا ہے جبکہ چوہدری خاندان کسی بھی وقت نیب کے شکنجے میں آ سکتا ہے۔احتساب کا خوف یا اقتدار کا لالچ ماضی کے حریف ایک بار پھر اکٹھے ہو رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…