منگل‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

امریکہ نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی تربیت کے منصوبے ختم کردیئے،پاکستان کا شدید ردعمل، پاکستانی فوجی افسران اب روسی اداروں میں تربیت حاصل کریں گے

datetime 10  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) ٹرمپ انتظامیہ نے خاموشی کے ساتھ پاکستانی افسران سے قطع تعلق کرتے ہوئے ایسے متعدد باہمی تربیتی اور تعلیمی منصوبوں کو ختم کردیا جو گزشتہ ایک دہائی سے بھی زائد عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط عسکری تعلقات کی بنیاد تھے۔نجی ٹی وی کے مطابق امریکی انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کا قدم پہلے کبھی نہیں اٹھایا گیا تاہم اس سال صدر ٹرمپ کے ان اقدامات کے تناظر میں سمجھا جاسکتا ہے

جس میں انہوں نے پاکستان کی جانب سے مزید شدت پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے امریکی سیکیورٹی مدد ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق اگرچہ پاکستان کی عسکری قیادت اور پینٹاگون نے براہِ راست اس پر کوئی رائے نہیں دی لیکن دونوں ممالک کے افسران نے ذاتی سطح پر اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کے مطابق یہ پریشان کن فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔ پاکستانی افسران نے اس فیصلے پر خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی عسکری لیڈرشپ کی تربیت کیلئے چین اور روس سے رجوع کرسکتا ہے۔دوسری جانب امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے لیے انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام (آئی ایم ای ٹی) کے تحت اس سال 66 پاکستانی افسران کو تربیت فراہم کرنا تھیں اور اب ان مواقع کو ختم کیا جارہا ہے ٗیہ مواقع یا تو استعمال نہیں ہوں گے یا کسی اور ملک کو فراہم کردیئے جائیں گے۔پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکا کے سابق نمائندہ خصوی، ڈین فیلڈ مین نے اس قدم کو ’ بہت تنگ نظری‘ قرار دیتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے مستقبل پر منفی اثرات کی وجہ کہا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ایک نمائندے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ آئی ایم ای ٹی منسوخی کی قیمت 24 لاکھ ڈالر ہے اور اس سے مزید دو منصوبے بھی متاثر ہوں گے۔ اب یہ واضح نہیں کہ امریکی اور پاکستانی فوجی حکام آئی ایم ای ٹی سے ماورا رہتے ہوئے کس طرح کے اعلیٰ سطح تعلقات قائم رکھتے ہیں؟

یاد رہے کہ پینسلوانیہ میں امریکی فوجی کالج میں 37 پاکستانی فوجی افسران سمیت ڈی جی آئی ایس آئی بھی پڑھ چکے ہیں لیکن اس سال ان کی فہرست میں ایک بھی پاکستانی فوجی افسر شامل نہیں۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اس سے قبل اپنے ٹویٹ میں کہہ چکے ہیں کہ پاکستان نے ان کے ساتھ دھوکہ کیا اور جھوٹ بولتا رہا ہے۔دوسری جانب سینیٹ میں خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر مشاہد حسین سید نے اس اقدام کو مخالفانہ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسی ہفتے روس اور پاکستان فوجی تربیت کے ایک معاہدے پر دستخط کرچکے ہیں جس کے تحت پاکستان فوجی افسران روسی اداروں میں تربیت حاصل کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…