شاہد آفریدی کو ہمارے ملک کے خلاف بولنے کا کوئی حق نہیں انہیں اپنی اوقات میں رہنا چاہیے، اپنے ملک کی خاطر بندوق اٹھانے والا پہلا شخص ہوں گا، ہربھجن سنگھ شدید مشتعل

18  مئی‬‮  2020

نئی دہلی (این این آئی) قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم کو ڈرپوک کہنے پر سابق بھارتی کرکٹرز ہربھجن سنگھ اور یوراج سنگھ نے آفریدی سے کسی بھی قسم کا تعلق نہ رکھنے کا اعلان کیا ہے۔بھارتی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے ہربھجن سنگھ نے کہا کہ شاہد آفریدی کے بیان سے مجھے تکلیف ہوئی جس میں انہوں نے ہمارے ملک اور ہمارے وزیر اعظم کو برا بھلا کہا اور یہ بات ناقابل قبول ہے۔

کورونا وائرس کی وبا شروع ہونے کے بعد شاہد آفریدی کی اپیل پر سابق بھارتی کرکٹرز یوراج سنگھ اور ہربھجن سنگھ نے ان کی شاہد آفریدی فائونڈیشن کے لیے عطیات دیے تھے۔اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ہربھجن نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ آفریدی نے ہم سے عطیات کی اپیل کی تھی اور ہم نے بھی ایک اچھے مقصد کے لیے انسانیت اور کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے ایسا کیا تھا۔ہربھجن نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کسی بھی سرحد، مذہب یا ذات سے بالاتر ہے لہذا اس حوالے ہمیں کوئی شک نہیں تھا کہ ہم جس مقصد کو فروغ دے رہے ہیں اس کا مقصد بحران میں گھرے لوگوں کی مدد کرنا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ میرے ملک کے بارے میں غلط باتیں کر رہا تھا، میں صرف یہ کہنا چاہ رہا تھا کہ میرا شاہد آفریدی سے کوئی لینا دینا نہیں، انہیں ہمارے ملک کے خلاف بولنے کا کوئی حق نہیں اور انہیں اپنے ملک اور اپنی اوقات میں رہنا چاہیے۔اگر آج یا کل میرے ملک کو میری کہیں بھی ضرورت پڑی حتی کہ سرحد پر بھی تو میں اپنے ملک کی خاطر بندوق اٹھانے والا پہلا شخص ہوں گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے شاہد آفریدی فانڈیشن کی انسانی بنیادوں پر مدد کی لیکن اب میرا ان کے ساتھ تعلق ختم ہو گیا ہے۔ہربھجن نے کہا کہ ایک شخص نے مجھ سے انسانیت کی خاطر اپیل کرنے کا کہا اور میں نے اپنی کوشش کی لیکن اب بس بہت ہوچکا ، آج سے میرا شاہد آفریدی سے کوئی تعلق نہیں۔

دوسری جانب یوراج سنگھ نے بھی ہربھجن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان سے تعلق توڑنے کا اعلان کردیا۔یوراج نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کے بارے میں شاہد آفریدی کے الفاظ سے بہت مایوسی ہوئی، اپنے ملک کی نمائندگی کرنے والے ایک ذمے دار بھارتی کی حیثیت سے میں اس طرح کے الفاظ برداشت نہیں کر سکتا، میں نے انسانیت کی خاطر اپیل کی تھی لیکن دوبارہ ایسا نہیں کروں گا۔

واضح رہے کہ شاہد آفریدی ان دنوں اپنی فلاحی تنظیم شاہد آفریدی فانڈیشن کے کاموں اور غریب افراد کی مدد کے لیے ملک کے مختلف علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور اسی سلسلے میں وہ آزاد کشمیر بھی گئے۔آزاد کشمیر میں عوام سے خطاب کے دوران شاہد آفریدی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کورونا وائرس سے بھی بڑی بیماری قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مودی سرکار مذہب کی بیماری میں مبتلا ہے اور مذہب کے نام پر مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم کررہی ہے۔بوم بوم آفریدی نے کہا تھا کہ بھارت کو دنیا و آخرت میں اپنے ہرظلم کا حساب دینا ہوگا اور اپنے آپ کو بہادر سمجھنے والا بھارتی وزیر اعظم مودی ایک ڈرپوک شخص ہے جس نے چھوٹے سے کشمیر میں 7 لاکھ سے زائد فوج جمع کردی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…