لاہور(این این آئی) ورلڈ کپ2019ء سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص پرفارمنس نے خطرے کی گھنٹی بجادی، کھلاڑیوں کی کارکردگی،باڈی لینگوئج اورفٹنس مسائل سے قومی کرکٹ ٹیم نکل نہ سکی۔تفصیلات کے مطابق آسٹریلیاکے ہاتھوں سیریزکے پہلے تین میچوں میں عبرتناک شکست نے
قومی سلیکشن کمیٹی کی قابلیت کا پول بھی کھول کر رکھ دیا۔آسٹریلیاکے خلاف قومی کرکٹ ٹیم بولنگ ،بیٹنگ اورفیلڈنگ میں آسٹریلیاسے بہت کم ترنظرآئی۔تیسرے میچ سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شعیب ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم آسٹریلیاسے جیت کے لئے نہیں کھیل رہے شعیب ملک کے اس بیان سے یہ ظاہرہوتاہے کہ قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیاسے ذہنی طوپرشکست تسلیم کرچکی ہے ۔ آسٹریلیانے پاکستان کوپہلے دوون ڈے میچوں میں8،8وکٹوں سے شکست دی اورتیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں80رنزسے شکست دی قومی کرکٹ ٹیم تیسرے ون ڈے میں 200رنزبھی نہ بناسکی اور186رنزپرآؤٹ ہوگئی۔قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کاجائزہ لیاجائے تویہ ایک کلب لیول کی ٹیم نظرآئی ۔قومی کرکٹ ٹیم کی اس ناقص کارکردگی نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے ۔ صرف دوماہ بعد30مئی 2019ء سے آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ شروع ہورہاہے اس کارکردگی کی بناپرقومی کرکٹ ٹیم پہلے مرحلے میں ہی ایونٹ سے باہرہوسکتی ہے۔