اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے ملک میں بجلی چوری پر قابو پانے اور غیر ضروری زائد بلنگ کو ختم کرنے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے تمام تھری فیز میٹرز کو مرحلہ وار اے ایم آئی اسمارٹ میٹرز سے بدلنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزارتِ توانائی کے حکام کے مطابق منصوبے کے پہلے مرحلے میں 3 لاکھ 50 ہزار میٹرز تبدیل کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو باقاعدہ ہدایات جاری کردی گئی ہیں، جبکہ سب سے پہلے لیسکو (لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی) کے صارفین کے میٹرز بدلے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق لیسکو کو بڑے پیمانے پر میٹرز کی تنصیب پر اربوں روپے کے اخراجات برداشت کرنا ہوں گے۔ حکومتی حکام نے بتایا کہ یہ منصوبہ دسمبر 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، جس کے بعد ملک بھر میں صرف اسمارٹ میٹرز ہی استعمال ہوں گے۔
اس اقدام سے بجلی کے استعمال کی درست نگرانی اور شفاف بلنگ ممکن ہوگی، ساتھ ہی بجلی چوری میں نمایاں کمی آنے کی توقع ہے۔
دوسری جانب حکومت نے سیلاب متاثرین کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اس بارے میں وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے تصدیق کی کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی کے بلوں پر ٹیکس فوری طور پر معاف کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس میں رعایت وفاقی حکومت فراہم کرے گی جبکہ صوبائی حکومتیں لینڈ ریونیو سے متعلقہ ٹیکس ختم کریں گی۔
رانا تنویر حسین نے مزید کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں پہلے سے پرنٹ شدہ اضافی بلوں کا بھی نوٹس لیا جائے گا تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔