راولپنڈی (آن لائن) سپیشل جج سینٹرل راولپنڈی (ایف آئی اے کی خصوصی عدالت)راجہ غضنفر علی خان نے خاتون کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے اور خواتین کو بلیک میل کرنے کے مقدمہ میں نامزد ملزم کو7سال قید سخت اور90ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے ایف آئی اے سائنر کرائم ونگ
گزشتہ سال24جون کو جواں سال خاتون کے والد کی درخواست پر”پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ“(پی ای سی اے)2016کی دفعہ 20،21اور24کے علاوہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ109کے تحت مقدمہ نمبر 32درج کر کے افضال احمد نصیر نامی ملزم کو گرفتار کیا تھا ملزم مذکورہ خاتون کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز فیس بک، میسنجراور واٹس ایپ سمیت سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرکے بلیک میل کرتا تھا ایف آئی اے نے ملزم کی گرفتاری کے بعد اس کا موبائل فون اور فیس بک اکاؤنٹ ضبط کرنے کے اوراس کافرانزک تجزیہ کروانے کے بعد الزام ثابت ہونے پر عدالت میں پیش کیا تھا جہاں عدالت نے ملزم کو29جون کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا تھااس دوران سول اور سیشن عدالت کے علاوہ ہائی کورٹ نے بھی ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ملزم کو 7سال قید سخت اور90ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔ دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر دوستی کی ریکوئسٹ بھیج کر پاکستانیوں کو لوٹنے والے ایک گروہ کو گرفتار کر لیا گیا۔لاہور میں ایف آئی اے نے ایک کارروائی میں سوشل میڈیا پر شہریوں کو لوٹنے والے ایک گروہ کو گرفتار کر لیا، گروہ میں 5 غیر ملکی جبکہ ایک پاکستانی شامل ہے۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد میں
5 نائیجیرین باشندے ہیں، یہ گروہ اب تک متعدد لوگوں کے ساتھ فراڈ کر چکا ہے۔ایف آئی اے سائبر کرائم کے مطابق گروہ لوگوں سے کروڑوں روپے لوٹ چکا ہے، گروہ کے ارکان غیر ملکی لڑکیوں کی تصویریں دکھا کر لوگوں کو لاکھوں ڈالر کا لالچ دے کر لوٹتے تھے۔واضح رہے کہ ستمبر 2020 میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے فیس بک انتظامیہ سے ڈیٹا شیئرنگ کا معاہدہ کیا تھا۔ مارچ میں ایشیا ء پیسیفک کے فیس بک ہیڈکوارٹزر کی انتظامی ٹیم نے ایف آئی اے اسلام آباد کے دفتر کا دورہ کیا تھا۔