بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

قدرت‘ یتیموں کو سائے دینے والے درختوں کے سائے لمبے کر دیتی ھے”

datetime 17  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک حاجی صاحب کافی بیمار تھے .کئی سالوں سے ہر ہفتے پیٹ سے چار بوتل پانی نکلواتے تھے اب ان کے گردے واش ہوتے ہوتے ختم ہوچکے تھے۔ ایک وقت میں آدھا سلائس ان کی غذا تھی۔ سانس لینے میں بہت دشواری کا سامنا تھا۔ نقاہت اتنی کہ بغیر سہارے کے حاجت کیلئے نہ جاسکتے تھے۔ایک دن چوہدری صاحب ان کے ہاں تشریف لے گئےاور انہیں سہارے کے بغیر چلتے دیکھا تو بہت حیران ہوئے

انہوں نے دور سے ہاتھ ہلا کر چوہدری صاحب کا استقبال کیا‘چہل قدمی کرتے کرتے حاجی صاحب نے دس چکر لان میں لگائے‘پھر مسکرا کر ان کے سامنے بیٹھ گئے‘ان کی گردن میں صحت مند لوگوں جیسا تناؤ تھا۔چوہدری صاحب نے ان سے پوچھا کہ یہ معجزہ کیسے ہوا؟کوئی دوا‘ کوئی دعا‘ کوئی پیتھی‘کوئی تھراپی۔ آخر یہ کمال کس نے دکھایا۔حاجی صاحب نے فرمایا : میرے ہاتھ میں ایک ایسا نسخہ آیا ہے کہ اگر دنیا کو معلوم ہوجائے تو سارے ڈاکٹر‘ حکیم بیروزگار ہوجائیں۔سارے ہسپتال بند ہوجائیں اور سارے میڈیکل سٹوروں پر تالے پڑجائیں۔چوہدری صاحب مزید حیران ہوئے کہ آخر ایسا کونسا نسخہ ہے جو ان کے ہاتھ آیا ہے۔حاجی صاحب نے فرمایا کہ میرے ملازم کی والدہ فوت ہوگئی‘میرے بیٹوں نے عارضی طورپر ایک چھ سات سالہ بچہ میری خدمت کیلئے دیا‘میں نے ایک دن بچے سے پوچھا کہ آخر کس مجبوری کی بنا پر تمہیں اس عمر میں میری خدمت کرنا پڑی ؟؟بچہ پہلے تو خاموش رہا پھر سسکیاں بھر کر بولا کہ ایک دن میں گھر سے باہر تھا‘میری امی‘ ابو‘ بھائی‘ بہن سب سیلاب میں بہہ گئےمیرے مال مویشی ڈھور ڈنگر‘ زمین پر رشتہ داروں نے قبضہ کرلیا۔اب دنیا میں میرا کوئی نہیں۔اب دو وقت کی روٹی اور کپڑوں کے عوض آپ کی خدمت پر مامور ہوں۔

یہ سنتے ہی حاجی صاحب کا دل پسیج گیا اور پوچھا بیٹا کیا تم پڑھوگے بچے نے ہاں میں سرہلا دیا۔حاجی صاحب نے منیجر سے کہا کہ اس بچے کو شہر کے سب سے اچھے سکول میں داخل کراؤ۔ بچے کا داخل ہونا تھا کہ اس کی دعاؤں نے اثر کیا‘ قدرت مہربان ہوگئی‘میں نے تین سالوں کے بعد پیٹ بھر کر کھانا کھایا‘ سارے ڈاکٹر اور گھروالے حیران تھے۔اگلے روز اس یتیم بچے کو ہاسٹل میں داخلہ دلوایا اور بغیر سہارے کے ٹائلٹ تک چل کرگیا‘

میں نے منیجر سے کہا کہ شہر سے پانچ ایسے اور بچے ڈھونڈ کرلاؤ جن کا دنیا میں کوئی نہ ہو۔پھر ایسے بچے لائے گئے انہیں بھی اسی سکول میں داخل کرادیا گیا۔اللہ تعالیٰ نے فضل کیا اور آج میں بغیر سہارے کے چل رہا ہوں۔سیر ہوکر کھاپی رہا ہوں اور قہقہے لگارہا ہوں۔ حاجی صاحب سینہ پھلا کر گلاب کی کیاریوں کی طرف چل دئیےاور فرمایا میں اب نہیں گروں گا جب تک کہ یہ بچے اپنے قدموں پر کھڑے نہیں ہوجاتے۔

حاجی صاحب گلاب کی کیاریوں کے قریب رک گئے اور ایک عجیب فقرہ زبان پر لائے ..’’قدرت‘ یتیموں کو سائے دینے والے درختوں کے سائے لمبے کر دیتی ھےیتیم بچہ کے حقوق پر اسلام نے بہت زور دیاہے۔ اس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ قرآن حکیم میں تیئس مختلف مواقع پر یتیم کا ذکر کیا گیا ہے جن میں یتیموں کے ساتھ حسن سلوک، اْن کے اموال کی حفاظت اور اْن کی نگہداشت کرنے کی تلقین کی گئی ہے، اور اْن کے ساتھ زیادتی کرنے والے، ان کے حقوق و مال غصب کرنے والے پر وعید کی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…