پیر‬‮ ، 06 جنوری‬‮ 2025 

کچھ قومیں واقعی جوتوں کے قابل ہوتی ہیں!

datetime 1  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک نیک دل بادشاہ عوام سے تنگ آ گیا تھا اور ایک دن اپنی سلطنت کو چھوڑ کر جانے لگا، وزیر سے بولا تم جانو اوریہ عوام میں جا رہا ہوں‘بادشاہ کے ساتھ اس سلطنت میں جھاڑ پونچھ کرنے والا ایک خاکروب بھی ساتھ ہولیا،بادشاہ خاکروب سے بولا میں تو پتا نہیں کہاں کہاں دھکے کھاؤں گا تم کیوں میرے ساتھ ہو لئے ہو؟”خاکروب بولا: بادشاہ سلامت ! آپ سلطنت کےمالک تھے توخدمت کی آگے بھی جب تک سانس رہی خدمت کروں گا۔۔.

“الغرض دونوں چلتے چلتے ایک دوسرے ملک پہنچے جہاں کا بادشاہ وفات پا چکا تھا اور نئے بادشاہ کا چناؤ ہونا تھا جس کا طریقہ کا یہ تھا کہ ملک کی ساری عوام ایک بہت بڑے گراؤنڈ میں جمع ہو جاتی اور ایک پرندہ اڑا دیا جاتا۔۔.”یہ پرندہ جس کے سر پر بیٹھ جاتا وہی بادشاہ بن جاتا تھا”بادشاہ نے خاکروب سے کہا: “چلو ہم بھی یہ تماشہ دیکھتے ہیں کہ کون بادشاہ بنتا ہے-“الغرض وہ دونوں بھی مجمع میں شامل ہوگئے،پرندہ اڑایا گیا، گراؤنڈ کا چکر لگانے کے بعد پرندہ اس خاکروب کے سر پر آ بیٹھا،اس ملک کی عوام اور وزراء نے خاکروب کے سر پر بادشاہت کا تاج رکھ دیا، خاکروب جس بادشاہ کے ساتھ آیا تھا اس سے بولا بادشاہ سلامت آپ بھی میرے ساتھ سکون سے محل میں رہیں، بادشاہ بولا نہیں بادشاہت والی زندگی سے میں اکتا چکا ہوں بس میں محل سے باہر ایک جھونپڑے میں رہ لوں گا، تو خاکروب بولا ٹھیک ہے دن میں بادشاہت کروں گا اور رات کو آپ کے ساتھ رہوں گا۔۔خاکروب کی بادشاہت کا پہلا دن تھا،دربار لگا ہوا تھا،اتنے میں ایک فریادی آیا اور کہا :”فلاں بندے نے میری چوری کی۔۔.”خاکروب بادشاہ نے کہاں فورا” چوری کرنے والے کو حاضر کیا جائے ، جب مطلوبہ بندہ آیا تو خاکروب بادشاہ نے حکم دیاکہ چور اور جس کی چوری ہوئی ہے دونوں کو 20,20 کوڑے مارے جائیں۔”سب حیران ہوئے کے یہ سب کیا ہو رہا ہےلیکن بادشاہ کا حکم تھا.”تھوڑی دیر بعد ایک اور فریادی آیا اور بولا فلاں شخص نے مجھے مارا ہے تو خاکروب بادشاہ نے پھر وہی حکم دیا کہ

ظالم اور مظلوم دونوں کو 20,20 کوڑے مارے جائیں۔الغرض دن میں جتنی فریادیں آئی اس نے ظالم اور مظلوم دونوں کو کوڑے مارنے كا حكم ديا۔رات کو جب وہ خاکروب بادشاہ کی جھونپڑی میں پہنچا تو بادشاہ نے کہا:”او بھائی یہ سب کیا تماشہ تھا تم نے سب کو پٹوا دیا ،

لوگ کہہ رہے ہیں کہ بہت ظالم بادشاہ ہے-“تو وہ خاکروب بولا:”عالی جاہ اگر اس قوم کو ایک نیک اور اچھے بادشاہ کی ضرورت ہوتی تو وہ پرندہ میرے سر پر بیٹھنے کی بجائے آپ کے سر پے بیٹھتا-“یہ جیسی قوم ہے اسکو ویسا ہی حکمران ملا ہے ، کچھ قومیں واقعی جوتوں کے قابل ہوتی ہیں!!!

موضوعات:



کالم



آہ غرناطہ


غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…