منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

بیٹی

datetime 12  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

‎ہمارے پڑوس کی ایک لڑکی کو اللہ نے شادی کے کئی سال بعد بیٹی سے نوازا۔ کل میں اسکی والدہ کو مبارک دینے چلی گئی۔ میں نے مبارک دی تو ہولے سے بولیں “خیر مبارک”۔ میں نے کہا کہ اللہ نے اتنے عرصے بعد آپ کی بیٹی کو اولاد جیسی نعمت سے نوازا ہے آپ نے مٹھائی نہیں بانٹی کیا۔ جواب میں انہوں نے جو کہا سن کر دھک سے رہ گئی۔ بات تو کچھ معیوب سی ہے لیکن نقل کرنا بھی ضروری ہے۔

کہنے لگی” بیٹیوں کی پیدائش پر تو کنجر مٹھائی بانٹے ہیں” کچھ دیر تو میں کچھ بول ہی نہیں سکی۔۔۔۔ ‎یا اللہ! لوگ ایسے بھی سوچتے ہیں کیا۔ بیٹیوں کی پیدائش پر لوگوں کو غمگین ہوتے تو کئی بار دیکھا لیکن اس طرح کی بات پہلے کبھی نہیں سنی تھی۔ زیادہ دکھ کچھ اس وجہ سے بھی ہوا کہ یہ بات کہنے والی خود بھی کسی کی بیٹی تھی۔ شاید ہمارے معاشرے میں ابھی کچھ لوگ ایسے ہیں جو بیٹی کو اس قدر حقیر سمجھتے ہیں حالانکہ بیٹی تو اللہ کی رحمت ہے اور میں نے کہیں پڑھا تھا کہ اللہ تعالیٰ جب اپنے کسی بندے سے خوش ہوتے ہیں تو اسے بیٹی عطا کرتے ہیں۔ بیٹا شادی کے بعد بیٹا رہتا ہے یا نہیں یہ آپ کے مقدر پر منحصر ہے لیکن بیٹی ہمیشہ بیٹی رہتی ہےاور جتنا پیار ایک بیٹی اپنے والدین کو دیتی ہے اتنا شاید ہی بیٹا دیتا ہو۔ ‎میں نے انہیں پیار محبت سے یہ باتیں سمجھائی تو وہ کچھ شرمندہ سی نظر آنے لگیں لیکن برسوں کی بنی ہوئی سوچ ایک دو دن میں تو ختم نہیں ہوسکتی۔ ہم سب کو مل کر اس سوچ کو ختم کرنا ہوگا جس میں بیٹی کو بیٹے کی نسبت حقیر سمجھا جاتا ہے۔ کچھ گھروں میں تو ابھی تک بیٹی کو وہ مقام نہیں ملا جس کی وہ حق دار ہے۔ وہ بھائیوں سے پہلے کھانا نہیں کھا سکتی۔ گھر آنے والے پھل میں پہلے بیٹے کا حصہ نکالا جاتا ہے پھر بیٹی کو دیا جاتا ہے۔ بیٹی کو بیٹے کی طرح اچھے اور معیاری اسکول میں تعلیم نہیں دلوائی جاتی۔ کچھ مائیں یہ کہہ کر بھی بیٹی پر تنگی رکھتی ہیں کہ نہ جانے اگلے گھر جاکر کیسی زندگی گذرے۔

یہاں تنگی کی عادی ہوگی تو اگلے گھر بھی گذارا کرنا آسان ہوگا۔ حالانکہ اگر یہی خدشہ ہو تو پھر تو بیٹی کا زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔ اصل میں یہ سوچ اسلام کی نہیں ہے اسلام نے تو بیٹی کو بہت عزت دی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی بیٹیوں سے محبت سے کون واقف نہیں ہے۔

یہ سوچ ہندوانہ معاشرے سے آئی ہے جس میں بیٹی کو بیٹوں کی نسبت حقیر سمجھا جاتا ہے۔ ہمیں مل کر اس سوچ کو ختم کرنا ہے اور بیٹیوں کو انکے جائز حقوق اور بھرپور محبت دے کر یہ ثابت کرنا ہے کہ اسلام میں عورت کو حقیر نہیں سمجھا جاتا بلکہ اسے ماں ، بہن، بیوی اور بیٹی ہر روپ میں عزت اور محبت سے نوازا جاتا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…