ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یہ بچہ کون ہے کہ جب یہ خانہ کعبہ میں طواف کیلئے پہنچا تو امام کعبہ بھی اس کا ماتھا چومنے پر مجبور ہو گئے اورآخر کیا وجہ تھی کہ بڑے بڑے سربراہان کو دیا جانے والا شاہی پروٹوکول اسے بھی دیا گیا ؟ایمان افروز تحریر

datetime 1  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق دھڑ کی معذوری اور فالج کا شکار بچہ غانم المفتاح ’کاڈل ریگریشن سنڈروم‘ نامی بیماری کی وجہ سے پیدائشی معذور ہے، لیکن اس کے باوجود ایسے قابل تعریف کام کر رہا ہے کہ ہر کوئی اسے سراہنے پر مجبور ہے۔ اس بچے نے اپنا ذاتی سپورٹس کلب ، آئسکریم شاپ اور متعدد دیگر کاروباری ادارے قائم کرلئے ہیں،

جبکہ وہ خیراتی و فلاحی ادارے بھی چلاتا ہے۔ قطر میں آئی پی سی اتھلیٹکس ورلڈ چیمپیئن شپ کے سی ای او امیر الملا نے غانم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا ”یہ بچہ مجسم امید و عزم ہے، اور قطر کی نوجوان نسل کے لئے ایک رول ماڈل ہے۔“اگرچہ غانم جسمانی طور پر بے حد کمزور تھا لیکن اس نے ثابت کردیا کہ اگر انسان کا جذبہ توانا ہو تو دنیا کی کوئی طاقت اسے آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتی۔ اس نے اپنی ایک سابقہ ویڈیو میں بیت اللہ کی زیارت کی تمنا کا اظہار کیا تھا، جو بالآخر اب پوری ہوگئی۔ ”کرشماتی بچہ“ کہلانے والا غانم المفتاح اپنے درجنوں خیر خواہوں کے ساتھ عمرہ کے لئے پہنچا اور ہاتھوں کے بل چل کر طواف کعبہ کی سعادت حاصل کی۔ اس موقع پر اس کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرنے والوں میں مسجد الحرام کے امام شیخ مہر المیکلی بھی شامل تھے۔ غانم نے عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے علاوہ مسجد الحرام کے امام سے خصوصی ملاقات بھی کی۔تفصیلات کے مطابق قطر سے تعلق رکھنے والے غنیم مفتاح نے طواف کرتے وقت وہیل چیئر کا سہارا لینے سے انکار کرتے ہوئے اپنی مدد آپ کے تحت طواف کا عمل مکمل کیا اور دیگر عازمین کے ساتھ تمام اراکان بھی ادا کیے۔بچے کے جذبے سے متاثر ہوکر سعودی مفتی اعظم نے خود آکر ملاقات کی

اور سعودی گورنمنٹ سے بچے کو شاہی پروٹوکول دینے کی استدعا کی، امام حرم کی درخواست پر سعودی حکومت نے بچے کو شاہی پروٹوکول فراہم کیا اور عمرے کے تمام اراکان ادا کروائے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا ”اللہ نے میری دعائیں سن لیں اور میں اس قابل ہو گیا کہ اپنے ہاتھوں کے بل کعبة اللہ کا طواف کر سکوں۔ مجھ پر یہ کرم سب سے پہلے تو اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہوا۔ اس کے بعد جن لوگوں نے مجھے مکہ پہنچنے اور یہ سعادت حاصل کرنے میں مدد دی میں ان سب کا شکر گزار ہوں اور انہیں اپنی دعاؤں میں کبھی نہیں بھولوں گا۔“

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…