بدھ‬‮ ، 25 جون‬‮ 2025 

امت کا درد

datetime 13  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اتفاقاً فاطمہؒ ان کے کمرے میں چلی آئیں تو کیا دیکھا کہ وہ جائے نماز پر بیٹھے اپنے چہرے پر ہاتھ رکھ کر زار و قطار رو رہے ہیں۔ آنسوؤں نے ان کے رخسار اور داڑھی کو بھگو دیا ہے۔ بیوی اپنے شوہر کی یہ حالت دیکھ کر گھبرا گئیں۔ پوچھا، آپ کیوں رو روہے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا۔ فاطمہ ؒ ! بڑے افسوس کی بات ہے کہ مجھے اس امت کا والی بنا دیا گیا ہے۔ اس طرح میرے اوپر اس امت کے بھوکوں، فقیروں، مریضوں، بے چاروں، یتیموں، بیواؤں، مظلوموں، مسافروں، عیال داروں، کم آمدنی والوں اور ان جیسوں کی ذمے داری لاد دی گئی ہے۔ یہ لوگ دور دراز علاقوں اور دور کے فرما لیا کرتے تھے؟ عمر بن عبدالعزیز نے جواب دیا۔ رسول ﷺ کے لئے تو وہ ہدیہ ہوتا تھا مگر ہمارے لئے یہ رشوت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…