مامْون رَشید نے نہایت شان اور دبدبے سے حکْومت کی، اس کا دورِ حکومت خلفائے بنو عباس میں مثالی حیثیت رکھتا ہے۔ کسی مصاحب خاص نے مامون رشید سے پْوچھا۔ ” آخر آپ کی کامیابی کا راز کیا ہے؟”
مامون رشید نے جواب دیا۔ ” چند بنیادی اْصول ہیں جن پر میں ہمیشہ کار بند رہا ہوں۔ جہاں تازیانے سے کام
نکل سکتا ہو وہاں میں تلوار سے اجتناب برتتاہْوں، جہاں زبان سے کام چل سکتا ہو، وہاں میں تازیانے سے بچتا ہْوں، میں حتی الامکان یہ کوشش کرتا ہوں کہ عوام سے دور نہ رہوں، اگر عوام رسّی کھینچ کر توڑنے کی کوشش کرتے ہیں تو میں انھیں ڈھیل دے دیتا ہوں اور جب ڈھیل اْن کی طرف سے ہوتی ہے تو میں کھینچ لیتا ہْوں”۔