عہد ہارون رشید کے مشہور فقیہہ اور محدث عبد اللہ بن مبارک عراق کے شہر رقہ تشریف لے گئے ۔ ان کے استقبال کے لیے پورا شہر اْمڈ پڑا۔ اتفاق کی بات کہ اسی وقت شہر کے دوسرے دروازے سے خود ہارون رشید اپنی بیوی زبیدہ کے ساتھ داخل ہوا اور اس کے استقبال کو کوئی بھی نہ پہنچا۔ ہاں شہر کا حاکم اپنے ملازموں کے لیے ضُرور حاضر تھا۔ ہارون رشید نے اس سے دریافت کیا۔ ” یہ شہر کے لوگ کہاں چلے گئے؟”
حاکم شہر نے جواب دیا۔ ” امیر المومنین ! اتفاق کی بات ہے کہ اس وقت شہر کے دوسرے دروازے سے مشہور فقیہہ اور محدث عبداللہ بن مبارک داخل ہو رہے ہیں اور پورا شہر ان کے استقبال کو پہنچ گیا ہے!”
زبیدہ بھی اس جواب کو سن رہی تھی۔ اس نے ہارون رشید سے طنزیہ کہا ” جناب والا! اسے کہتے ہیں حقیقی عظمت اور قدر و منزلت کہ کسی جبر کے بغیر عبداللہ بن مبارک کی پیشوائی اور زیارت کو پورا شہر پہنچ گیا ہے اور ایک آپ ہیں کہ جب تک پولیس اور سرکاری کارندے ڈنڈے نہ سنبھالیں، ایک آدمی بھی آپ کے استقبال کو نہیں آتا!”
عہد ہارون رشید
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں