بدھ‬‮ ، 25 جون‬‮ 2025 

آل ساسان

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آل ساسان پر جب وقت پڑا اور وہ اِدھر اُدھر پناہ کی خاطر بھاگنے لگے تو اُن کے ایک خوش اطولر اور نیک شخص کو راہ زنوں نے پناہ دی۔ اس شخص کا قیمتی سامان ساتھ تھا۔ اُسے ذرا سی دیر کے لیے خیال آیا کہ کہیں یہ ڈاکو اس کے سامان کی تلاشی لے کر سب کچھ نہ چھین لیں لیکن ایک ہفتہ گزار دینے کے بعد جب ڈاکوؤں کے سردار نے کہا کہ ” اب راستہ صاف ہے اور وہ چین چلا جائے ! ” تو اُسے ذرا سکون ملا۔
ڈاکوؤں کے سردار نے اپنے ساتھیوں کے درمیان اس خوش اطوار معزز مہمان کو لے کر چین کی سرحد تک پہنچا دیا۔ اس موقع پر ساسانی نوجوان جذبات کی شدّت سے مغلوب ہو گیا، ڈاکوؤں کے سردار سے بھّرائی ہوئی آواز میں کہا۔ ” میں آپ کا یہ احسان زندگی بھر نہ بھُولوں گا!” پھر اُس نے اپنے قیمتی سامان کی گھٹری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔ ” اس میں نہایت قیمتی چیزیں بندھی ہوئی ہیں اسے کھول لیں اور اس میں سے جو چیزیں بھی پسند آ جائیں ، میری طرف سے قبول فرما لیں”
ڈاکوؤں کا سردار بھی آزردہ تھا، پھیکی مسکراہٹ سے جواب دیا۔ ” اے آلِ ساسان کے نیک انسان! ہمیں معلوم ہے کہ تمھاری اس گھٹری میں کتنی قیمتی چیزیں بندھی ہوئی ہیں، لیکن ہم نے اپنے جملہ ساتھیوں کو منع کر دیا تھا کہ تمھاری تلاشی نہ لی جائے۔ تم آلِ ساسان کے نہایت نیک اور مخیر نوجوان ہو، اگر کوئی شخص اپنے جسم پر شہد مل لے تو شہد کی مکھیاں اُسے ڈنک نہیں مارتیں۔ تم نے اپنے جسم پر خوش اطواری اور نیکی کا شہد مل رکھا ہے۔ پھر ہم کس طرح ڈنک مار سکتے ہیں!”

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…