بدھ‬‮ ، 25 جون‬‮ 2025 

بادشاہ

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بادشاہ کی شان میں قصیدے پڑھے جا رہے تھے۔ دربار میں ایک مہمان فلسفی بھی موجود تھا، جو بادشاہوں کی اس انداز کی مدح سرائی سے نا واقف تھا۔ اس نے قصیدے کے خاتمے پر یہ دیکھا کہ بادشاہ نے خوش ہو کے ایک قصیدہ گو شاعر کو بیش بہا انعام و اکرام سے نواز دیا ہے۔
فلسفی نے اس شاعر سے پوچھا۔ ” اے دربار کے قادر الکلام شاعر کیا تیرے ممدوح میں وہ ساری خصوصیات موجود ہیں جن کا تو نے اپنے اشعار میں ذکر کیا ہے؟”
شاعر نے مصلحت اندیشی سے سکوت اختیار کیا۔ فلسفی نے بادشاہ سے پوچھا۔ ” کیا حضور والا ان اوصاف سے متّصف ہیں جن کا شاعر نے اپنے قصیدے میں ذکر کیا ہے؟”
بادشاہ نے جواب دیا۔ ” تم اس دربار میں نووارد ہو۔ یہاں بادشاہوں کی شان میں شعرا اسی قسم کے قصیدے کہتے اور پڑھتے رہتے ہیں!”
فلسفی نے جواب دیا۔ ” بادشاہ! خدا آپ کو سلامت رکھے لیکن میں تو ایک سیدھی سچی بات جانتا ہوں وہ یہ کہ سچ کے ساتھ موت اس زندگی سے بہتر ہے جو جھوٹ کے بل پر قائم ہو!”

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…