منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

ابراہیم بن ادھم اور شفیق بلخی

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابراہیم بن ادھم اور شفیق بلخی مکّے کی مسجد میں یک جا ہوئے۔ دورانِ گفتگو شفیق بلخی نے ابنِ ادھم سے پوچھا۔ ” روزی کے بارے میں آپ کیا کرتے ہیں؟”
ابراہیم بن ادھم نے جواب دیا۔” مل جائے تو خدا کا شکر ادا کرتا ہوں ورنہ صبر اختیار کرتا ہوں۔”
شفیق بلخی نے کہا۔ ” ہماری گلی کے کتّے بھی یہی کرتے ہیں!”
ابراہیم بن ادھم نے پریشان ہو کے سوال کیا۔ “آپ کا طریقہ کیا ہے؟”
شفیق بلخی نے جواب دیا۔ ” مل جائے تو صدقہ کر دیتا ہوں اور نہ ملے تو صبر سے کام لیتا ہوں!”

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…