ابراہیم بن ادھم اور شفیق بلخی مکّے کی مسجد میں یک جا ہوئے۔ دورانِ گفتگو شفیق بلخی نے ابنِ ادھم سے پوچھا۔ ” روزی کے بارے میں آپ کیا کرتے ہیں؟”
ابراہیم بن ادھم نے جواب دیا۔” مل جائے تو خدا کا شکر ادا کرتا ہوں ورنہ صبر اختیار کرتا ہوں۔”
شفیق بلخی نے کہا۔ ” ہماری گلی کے کتّے بھی یہی کرتے ہیں!”
ابراہیم بن ادھم نے پریشان ہو کے سوال کیا۔ “آپ کا طریقہ کیا ہے؟”
شفیق بلخی نے جواب دیا۔ ” مل جائے تو صدقہ کر دیتا ہوں اور نہ ملے تو صبر سے کام لیتا ہوں!”
ابراہیم بن ادھم اور شفیق بلخی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں