عمرو بن معدی کرب بہادری اور تیغ زنی میں اپنا جو اب نہیں رکھتا تھا ۔ اُس کی صمصامہ نامی تلوار اپنی کاٹ میں بے مثل تھی، حضرت عمرؓ نے اپنے دور خلافت میں اس سے صمصامہ مستعار لے کر کسی دُوسرے شخص کو دے دی۔ یہ شخص کئی جنگوں سے لڑکر جب واپس آیا تو حضرت عمرؓ سے شکایتاً کہا۔ ” امیر المومنین، مجھے تو یہ تلوار صمصامہ نہیں معلوم ہوتی کیونکہ اس کی کاٹ ویسی نہیں ثابت ہُوئی جس کا چرچا سننے میں آتا رہا ہے!”
حضرت عمرؓ نے عمرو بن معدی کو بلا کر یہ شکایت دہُرا دی۔ عمرو نے صمصامہ طلب کی اور اپنے ہاتھ میں لے کر ایک اونٹ کی طرف بڑھا اور پھر ایک ہی ضرب میں اس کے دو ٹکڑے کر دیے اور نہایت افسوس سے حضرت عمرؓ کو مخاطب کیا۔ ” امیر المومنین! میں نے آپ کو صرف تلوار بھیجی تھی، اپنا بازو نہیں بھیجا تھا۔”
عمرو بن معدی کرب
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں