اَموی خلیفہ ہشام بن عبدالملک سیر و تفریح کرتا ہُوا ایک ایسی جگہ پہنچا، جس کی دل کشی کا کوئی جواب نہ تھا۔ حدِ نظر تک سبزہ گُل کا جنگل لگا ہوا تھا۔ جگہ جگہ ٹیلے اور ٹیلوں کے نیچے ٹھنڈے پانی کے چشمے موجود تھے۔ ہشام ایک ٹیلے پر چڑھ گیا اور چاروں طرف نظریں دوڑانے لگا۔ پھر آپ ہی آپ فرطِ خوشی سے بولا۔ ” میں کتنا خوش قسمت انسان ہُوں کہ ان نعمتوں کا واحد مالک ہُوں، کیا یہ نعمتیں کسی اور کو بھی حاصل ہیں”
حجاز کا ایک کُھّرا اور صاف گو بُوڑھا خلیفہ ہشام کی بات سن رہا تھا، اس نے دلیری سے جواب دیا۔ ” امیر المومنین ! صاف گوئی کی گستاخی معاف، آپ تو یہاں آج تشریف لائے ہیں۔ یہ نعمتیں تو ازل سے یہیں موجُود ہیں۔ یہ آپ سے پہلے کروڑوں کا دل بہلا چکی ہیں اور بہت جلد آپ کے جانشین کا دل بہلائیں گی!”
اَموی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں