جمعرات‬‮ ، 01 مئی‬‮‬‮ 2025 

اَموی

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اَموی خلیفہ ہشام بن عبدالملک سیر و تفریح کرتا ہُوا ایک ایسی جگہ پہنچا، جس کی دل کشی کا کوئی جواب نہ تھا۔ حدِ نظر تک سبزہ گُل کا جنگل لگا ہوا تھا۔ جگہ جگہ ٹیلے اور ٹیلوں کے نیچے ٹھنڈے پانی کے چشمے موجود تھے۔ ہشام ایک ٹیلے پر چڑھ گیا اور چاروں طرف نظریں دوڑانے لگا۔ پھر آپ ہی آپ فرطِ خوشی سے بولا۔ ” میں کتنا خوش قسمت انسان ہُوں کہ ان نعمتوں کا واحد مالک ہُوں، کیا یہ نعمتیں کسی اور کو بھی حاصل ہیں”
حجاز کا ایک کُھّرا اور صاف گو بُوڑھا خلیفہ ہشام کی بات سن رہا تھا، اس نے دلیری سے جواب دیا۔ ” امیر المومنین ! صاف گوئی کی گستاخی معاف، آپ تو یہاں آج تشریف لائے ہیں۔ یہ نعمتیں تو ازل سے یہیں موجُود ہیں۔ یہ آپ سے پہلے کروڑوں کا دل بہلا چکی ہیں اور بہت جلد آپ کے جانشین کا دل بہلائیں گی!”

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…