جمعرات‬‮ ، 01 مئی‬‮‬‮ 2025 

پروفیسر

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پروفیسر کے بیٹے نے کسی شریف آدمی کو بڑی گالیاں دیں، جب پروفیسر کو بیٹے کی زیادتی کا علم ہَوا تو وُہ اس کے کان پکڑ کے اس شریف شخص کے گھر پہنچ گیا، بولا۔ جناب ! میں بہت شرمندہ ہوں۔ اس نے آپ کے ساتھ جو زیادتی کی ہے میں پریشان ہوں کہ اس کی تلافی کیسے ممکن ہو؟”
شریف انسان پروفیسر کے عجز و انکسار سے متاثر ہُوا، بولا۔ ” پروفیسر صاحب! جو کچھ ہونا تھا وہ تو ہو ہی چکا، آپ بیٹے کی غلطی پر نادم ہو گئے میرے لیے یہی بہت کافی ہے جیسا آپ کا بیٹا ویسا میرا بیٹا!”
پروفیسر نے کہا۔ ” یہی تو میں بھی کہنا چاہتا ہُوں۔ اس کی نادانی اور حماقت نے مجھے بڑا دکھ پہنچایا ہے۔ یہ بڑا گدھا ہے لیکن جیسا کہ ابھی میں آپ نے خود فرمایا ہے کہ آپ کا بیٹا ہے اسے معاف فرما دیں!”

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…