پروفیسر کے بیٹے نے کسی شریف آدمی کو بڑی گالیاں دیں، جب پروفیسر کو بیٹے کی زیادتی کا علم ہَوا تو وُہ اس کے کان پکڑ کے اس شریف شخص کے گھر پہنچ گیا، بولا۔ جناب ! میں بہت شرمندہ ہوں۔ اس نے آپ کے ساتھ جو زیادتی کی ہے میں پریشان ہوں کہ اس کی تلافی کیسے ممکن ہو؟”
شریف انسان پروفیسر کے عجز و انکسار سے متاثر ہُوا، بولا۔ ” پروفیسر صاحب! جو کچھ ہونا تھا وہ تو ہو ہی چکا، آپ بیٹے کی غلطی پر نادم ہو گئے میرے لیے یہی بہت کافی ہے جیسا آپ کا بیٹا ویسا میرا بیٹا!”
پروفیسر نے کہا۔ ” یہی تو میں بھی کہنا چاہتا ہُوں۔ اس کی نادانی اور حماقت نے مجھے بڑا دکھ پہنچایا ہے۔ یہ بڑا گدھا ہے لیکن جیسا کہ ابھی میں آپ نے خود فرمایا ہے کہ آپ کا بیٹا ہے اسے معاف فرما دیں!”
پروفیسر
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں