میدانِ عرفات میں لاکھوں آدمیوں کا ہجوم تھا اور یہ سب آہ و زاری اور توبہ میں مشغول تھے۔ انھی میں ابراہیم بن ادھم کے پیر فضیل بن عیاض ؒ بھی موجود تھے۔ ہجوم اور توبہ و استغفار سے متاثر ہو کر آسمان کی طرفدیکھتے ہوئے فرمایا۔ ” اے اللہ! اگر اتنا بڑا ہجوم کسی بخیل کے
در پر کھڑے ہو کر اسی عجز اور درد و سوز سے گڑ گڑائے تو وہ بھی انھیں خالی ہاتھ نہیں لوٹائے گا۔ اور تو جو ارحم الرحمین اور رحمتِ مجسّم ہے انھیں کس طرح اپنے دو کرم سے محروم رکھے گا!”