ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

یہ فالودہ پستہ کے تیل کے ساتھ کھائے گا

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امام یوسفؒ نے اپنی طالب علمی کا زمانہ کس طرح گزارا۔ خود بیان فرمایا ہے وہ فرماتے ہیں:۔
’’میرے والد ابراہیم بن حبیب کی وفات اس وقت ہوئی جب کہ میں والدہ کی گود میں تھا (جب میں بڑا ہوا) تو میری والدہ نے مجھے ایک دھوبی کے سپرد کر دیا۔ میں دھوبی کو چھوڑ کر حلقہ امام ابوحنیفہؒ میں پہنچ جاتا اور ان کی باتیں سنا کرتا تھا۔ میری والدہ آتیں اور میرا ہاتھ پکڑ کر دھوبی کے یہاں لے جاتیں۔

امام ابوحنیفہؒ میری حاضری اور حرص علم دیکھ کر میری طرف کافی توجہ فرمایا کرتے تھے۔ جب یہ معاملہ دراز ہو گیا۔ اور میری ماں پر گراں گزرا تو انہوں نے امام ابوحنیفہؒ سے کہا کہ اس بچہ کا تمہارے علاوہ اور کوئی استاد نہیں ہے۔ یہ یتیم ہے اس کے پاس کچھ نہیں ہے میں اسے اپنے چرخہ کی کمائی سے کھلاتی ہوں اور امید کرتی ہوں کہ یہ کچھ کمائے تاکہ اپنی ضروریات پوری کر لے۔امام ابوحنیفہؒ نے فرمایا کہ:۔اے رعنا! اسے حکم کرو کہ یہ تعلیم حاصل کرے یہ فالودہ پستہ کے تیل کے ساتھ کھائے گا۔امام ابو یوسفؒ کہتے ہیں کہ میری ماں نے امام صاحبؒ سے کہا:۔اے بڈھے! تیری عقل جا چکی ہے (یعنی یہ بات ناممکن ہے)(امام ابو یوسفؒ کہتے ہیں کہ) پھر اللہ تعالیٰ نے مجھے علم سے نفع دیا یہاں تک کہ مجھے قاضی بنا دیا گیا میری مجلس ہارون الرشید کے ساتھ ہوتی تھی اور اس کی دسترخوان پر اس کے ساتھ کھانا کھاتا تھا۔ ایک دن ہارون الرشید کے پاس فالودہ آیا تو ہارون الرشید نے مجھ سے کہا کہ :۔کھائیے! اس طرح کی چیز ہم لوگوں کیلئے روزانہ نہیں بنتی ہے۔میں نے کہا، کونسا کھانا؟ اس نے کہا کہیہ پستہ کے تیل میں بنا ہوا فالودہ ہے۔اس پر میں ہنس پڑا۔ ہارون الرشید نے مجھ سے پوچھا کیوں ہنسے؟ میں نے کہا خیریت ہی ہے۔ جب ہارون نے اصرار کیا

تو میں نے شروع سے اخیر تک سارا قصہ سنا دیا۔اس پر ہارون متعجب ہوا اور کہنے لگا۔’’علم اٹھتا جا رہا ہے حالانکہ وہ دین اور دنیا دونوں میں نافع ہے‘‘۔امام ابوحنیفہؒ کے لئے دعائے رحمت کی اور کہنے لگا ’’وہ نظر عقل سے دیکھتے تھے اور پھرایسی چیزیں دیکھ جاتے تھے جو اس ظاہری نظر سے نہیں دیکھی جا سکتیں‘‘۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…