ریاض(این این آئی)سعودی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ دارالحکومت ریاض کے کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی میں سر، گردن اور کھوپڑی کے بیس سرجری کے مرکز کی ایک طبی ٹیم نے اس وقت ایک معمر انڈونیشین حاجی کی جان بچانے میں کامیابی حاصل کرلی جب تھائرائیڈ ٹیومر کی وجہ سے اس کی سانسیں رک رہی تھیں۔
اس کی سانس کی نالی میں شدید رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی وزارت صحت نے بتایا کہ مریض کو ایمرجنسی لائف سیونگ ہاٹ لائن سروس کے ذریعے موصول کیا گیا تھا۔ مریض کی گردن اور سینے کا فوری طور پر سی ٹی سکین کیا گیا۔ نتائج نے پتہ چلا کہ مریض کو تھائرائیڈ غدود میں ٹیومر ہے جو larynx اور tracheal cartilage میں پھیل رہا ہے۔یہ بھی معلوم ہوا کہ ہوا کی نالی میں شدید تنگی تھی جس کی وجہ سے انڈونیشین حاجی کا دم گھٹنے لگا تھا۔ مریض کی جان بچانے کے لیے اسے وینٹی لیٹر پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ بے ہوشی کی ٹیوب ڈالنے میں دشواری اور خطرے کی وجہ سے ایئر وے کی تنگی، اور ایئر وے پر ٹیومر کی موجودگی کی وجہ سے لیرینجیل چیرا بنانے میں دشواری ہو رہی تھی ۔ سانس لینے کے لیے جھلی کے آکسیڈیشن تکنیک کو انجام دینے کے لیے سرجری کے شعبہ سے رابطہ کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل ٹیم نے اوپن ہارٹ مشین تیار کی اور مریض کو بیرونی سانس لینے کے لیے جھلی کے آکسیڈیشن تکنیک سے جوڑنے کے لیے ضروری سامان بنایا۔ اینڈو سکوپ کے ذریعے ایک بہت ہی چھوٹی لیرینجیل ٹیوب (5 ملی میٹر) کو لیرنکس میں داخل کیا گیا۔ مریض کا پھر laryngeal incision کا آپریشن کیا گیا اور سانس کی تکلیف کا باعث بننے والے حصے کو ہٹا دیا گیا۔ سرجری کی کامیابی کے بعد مریض کو مکمل صحت یاب ہونے تک ہسپتال میں رکھا گیا ہے۔