اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ میں پولیس کانسٹیبل قتل کیس میں قبضے میں لی گئی گاڑی مبینہ طور پر جل جانے کیس میں تھانہ بنی گالہ کی حدود سے قبضے میں لی گئی گاڑی ایس پی اور ڈی ایس پی کے زیر استعمال ہونے کا بھی انکشاف ہوا جبکہ عدالت نے متعلقہ ایس پی اور ڈی ایس پی، آئی نائن کو 21 جون کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کر لیا ۔
جمعہ کو جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ گاڑی تھانہ بنی گالہ میں تھی اسے تھانہ آئی نائن میں جلا کر الزام سیاسی جماعت پر ڈال دیا ۔ وکیل عمران عباسی نے کہاکہ کانسٹیبل قتل کیس میں گاڑی کو تھانہ بنی گالہ بند کیا گیا ، سپرداری کی درخواست دی تو پولیس نے کورٹ میں بتایا گاڑی جل گئی ہے۔ عمران عباسی نے کہاکہ ہمیں پتہ چلا گاڑی ایس پی آئی نائن نے رکھی ہوئی تھی، ہمیں پتہ چلا ہے گاڑی بچوں کو سکول لانے اور لے جانے کیلئے ایس پی کے زیر استعمال تھی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہاکہ گاڑی ایس پی آئی نائن نے کیسے رکھی ؟ کیس تو بنی گالہ کا تھا ۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ہم بھی یہی کہہ رہے لیکن رپورٹ میں لکھا ہوا ہے گاڑی ایس پی آئی نائن نے بسلسلہ انکوائری رکھ لی ۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہاکہ گاڑی کہاں تھی کیسے جلی، متعلقہ افسران کو بلا کر پوچھ لیتے ہیں ۔عدالت نے ایس پی انڈسٹریل ایریا اور ڈی ایس پی آئی نائن کو 21 جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا