بیجنگ(این این آئی)اگرچہ انگریزی ایک صدی سے غالب عالمی زبان رہی ہے اور اب بھی اسے زیادہ تر ممالک میں بولا اور سکھایا جاتا ہے، مگر آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ چینی دنیا بھر میں دوسری سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔تاہم گٹ بلینڈ ویب سائٹ اور کئی جائزوں کے مطابق چینی اب دنیا بھر میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔
اور دنیا کی بڑی آبادی اسے بطور پہلی اور دوسری زبان استعمال کرتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مینڈیرن چین کے بڑے حصے میں بولی جانے والی سرکاری اور معیاری زبان ہے ۔ کینٹونیز صوبہ گوانگ ڈونگ اور چین کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ مکا اور ہانگ کانگ میں بولی جاتی ہے۔کینٹونیز زبان کی قدیم شکلوں کے قریب ہے اور ایک بہت ہی قدامت پسند چینی بولی ہے۔یہ نو ٹونز پر مشتمل ہے: تین مختصر حرفوں کے لیے اور چھ باقاعدہ لمبائی کے لیے۔دوسری طرف، مینڈیرن جنوبی بولیوں، جیسے کینٹونیز سے بہت مختلف ہے۔اس میں چار ٹونز کے علاوہ ایک غیر جانبدار، غیر تحریری لہجہ ہے، اور بہت سے ماہر لسانیات کا کہنا ہے کہ وہ مینڈیرن اور جنوبی بولیوں کو مختلف زبانوں کے طور پر سوچنا پسند کرتے ہیں۔مینڈیرن عام طور پر آسان چینی میں لکھی جاتی ہے، جبکہ کینٹونیز روایتی چینی میں لکھی جاتی ہے۔کچھ عرصے قبل تک ہر کوئی روایتی چینی استعمال کرتا تھا، لیکن پھر حکومت نے نئے آسان چینی حروف جاری کیے، جس سے زبان سیکھنا بہت آسان ہو گیا۔اس کا مقصد شرح تعلیم کو بڑھانا اور ناخواندگی کو ختم کرنا تھا، اس لیے اسے بہت سے حروف کو لکھنے کے لیے درکار پین اسٹروک کی تعداد کو کم کرکے آسان کیا گیا۔