پشاور(این این آئی)پشاورہائیکورٹ میں تھری ایم پی او میں گرفتارسابق وفاقی وزیرمملکت علی محمد خان اور دیگر کی درخواستوں پرسماعت کی گئی،عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے علی محمدخان کو 1 لاکھ دو نفری ضمانتی مچلکے کے عوض رہا کرنے کاحکم دے دیا۔
عدالت نے تھری ایم کے تحت گرفتاردیگرملزمان کی درخواستیں بھی منظورکرلی۔پشاورہائیکورٹ میں تھری ایم پی او میں گرفتارسابق وفاقی وزیرمملکت علی محمدخان اوردیگر کی درخواستوں پرسماعت ہوئی ، سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ایس ایم عتیق شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ وکیل درخواست گزار علی زمان ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ علی محمد خان کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی محمد خان کو رہا کرنے کا حکم دیا تو کے پی پولیس نے ان کو تھری ایم پی اومیں گرفتارکیا۔ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایاکہ انتظامیہ کے پاس یہ اختیار ہے کہ جو شخص امن و امان خراب کرتا ہے ان کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کریں۔ جسٹس اعجاز انورنے ریمارکس دئے کہ جو پریس کانفرنس کرتا ہے ان کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔ جو پریس کانفرنس نہیں کرتا ان کو دوبارہ گرفتار کرتے ہیں۔ ایک پریس کانفرنس پر کس طرح اتنے سیریس الزامات ختم ہوجاتے ہیں۔،عدالت دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا،اور کچھ دیر بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وفاقی وزیر مملکت علی محمدخان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے علی محمد خان کو 1 لاکھ دو نفری ضمانتی مچلکے جمع کرنے کا حکم دے دیا ۔عدالت نے تھری ایم کے تحت گرفتار دیگرملزمان کی درخواستیں بھی منظور کرلی۔