اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)سینئروکیل خواجہ طارق رحیم نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے ساتھ اپنی آڈيو لیک پر ردعمل میں کہا ہے کہ میری واٹس ایپ گفتگو تھی، نجی گفتگو کی ریکارڈنگ افسوسناک اور جرم ہے۔نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ طارق رحیم کا کہنا تھاکہ جن وزرا نے پریس کانفرنس کی ان کی صلاحیتوں کا علم ہے،
میں نےجواب میں پریس کانفرنس کی تویہ وزیرکہیں کےنہیں رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ عطا تارڑ بیوقوف نہ بنیں، پنگا نہ لیں، ان کے دادا کی باتیں بتائیں توکہیں کے نہیں رہیں گے، اگر وزیرقانون اور اٹارنی جنرل کو قانون نہیں آتا تو میرا قصور نہیں۔ان کا کہنا تھاکہ میں پیشہ ور وکیل ہوں، میرے بنیادی حقوق ہیں، واٹس ایپ گفتگو تھی، نجی گفتگو کی ریکارڈنگ افسوسناک اور جرم ہے۔دوسری جانب سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ر) ثاقب نثار نے خواجہ طارق کے ساتھ اپنی مبینہ آڈیو لیک کو رائٹ ٹو پرائیویسی کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خواجہ طارق رحیم سے پرائیویٹ گفتگو ہے، رائٹ ٹوپرائیویسی کیخلاف ہے کہ دو افرادکی گفتگو ایسیاچھالی جائے۔انہوں نے کہا کہ میں نے کونساکشمیربیچا ہے اور کونسا کوئی پاکستان کا سوداکیا ہے، مجھے نہیں یاد کہ خواجہ طارق رحیم سیکس کیس پر اورکب بات کی۔سابق چیف جسٹس نے کہا کہ آڈیو لیک چوری کا مال ہے، چوری کرنا اور مال بیچنالعنتی لوگوں کاکام ہے۔