بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

ارشد شریف قتل غلط شناخت کا معاملہ تھا، قتل کی منصوبہ بندی شامل نہیں کینین سرکاری تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی

datetime 28  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیروبی (این این آئی)کینیا کی سرکاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی صحافی ارشد شریف کا قتل غلط شناخت کا معاملہ تھا اور اس میں قتل کی کوئی منصوبہ بندی شامل نہیں تھی اور نہ ہی تشدد کیا گیا۔قابل اعتماد سرکاری ذرائع کے مطابق کینین حکام کی رپورٹ میں لکھا کہ ارشد شریف کے قتل کی منصوبہ بندی کے شواہد نہیں ملے، نہ ہی ارشد شریف پر قتل سے پہلے یا بعد میں تشدد کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق خرم احمدکی گاڑی روڈ بلاک پر نہ رکنے پرپیرا ملٹری جنرل سروس نے فائرنگ کی، پیرا ملٹری جنرل سروس کے 4 ارکان نے اندھا دھند فائرنگ کی۔کینین حکام کی رپورٹ میں پولیس کی طرف سیبیان کردہ مؤقف ہی بیان کیا گیا ہے۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ گولیاں چلانے والے جی ایس یو کے افسران نشے میں نہیں تھے جبکہ کینین پولیس نے ابتدائی رپورٹ میں کہا تھاکہ واقعے میں ملوث چاروں افسران نے حد سے زائد شراب پی رکھی تھی۔کینین حکام کی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی گاڑی سے کوئی فائر نہیں ہوا، ایک افسر اپنے ہی ساتھی کی گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا، گاڑی کے ڈرائیور اور خرم احمد نے ارشد شریف کو زخمی حالت میں وقار احمدکیفارم پرپہنچایا۔ کینین حکام کی رپورٹ میں لاپرواہی سے فائرنگ کرنے والے دو افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، اختیارات کے بے جا استعمال پر افسران کو عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے جب کہ واقعے میں ملوث افسران پر فرد جرم یا مقدمہ چلانے کا ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق واقعہ کو 5 ماہ گزرنے کے باوجود کینیا کی حکومت یا آئی پی او اے نے رپورٹس جاری نہیں کیں،کینیا کی حکومت نے اپنی تحقیقات دو ماہ قبل مکمل کرلی تھیں۔دو پاکستانی افسران عمر شاہد حامد اور اطہر وحید اپنی رپورٹ میں قتل کو منصوبہ بندی کا نتیجہ قرار دے چکے ہیں، پاکستانی افسران کی رپورٹ میں ایسے کرداروں کی نشاندہی بھی کی گئی تھی جو قتل میں ملوث ہوسکتے ہیں۔

پاکستانی افسران کی رپورٹ میں کینیا کی پولیس پر قتل کے جرم کے پردہ پوشی کرنیکا الزام بھی لگایا گیا تھا جبکہ کینیا کی انسانی حقوق کمیشن کا بھی خیال ہے کہ پولیس ارشد شریف کے قتل میں ملوث ہوسکتی ہے۔ادھر اسلام آباد پولیس نے ارشد شریف کے قتل کا الزام کینیا میں ان کے میزبانوں وقار اور خرم احمد پرلگایا تھا جبکہ وقار اور خرم اپنے وکیل کے ذریعے قتل میں ملوث ہونے کے الزام سے انکار کرچکے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…