پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

اپنے آپ کو بہادر خان کہنے والا شخص آج چارپائی کے نیچے چھپ کر بیٹھا ہے، مریم اورنگزیب

datetime 15  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری عدالت نے جاری کئے، پولیس عدالتی احکامات پر عمل درآمد کر رہی ہے، دہشت گرد جتھے ریاستی اداروں پر حملہ آور ہیں، سیاسی جماعت کا لیڈر عورتوں اور بچوں

کو ڈھال بنا کر چھپتا نہیں بلکہ سینا تان کر گرفتاری دیتا ہے،عمران خان کی سیاسی موت ہو چکی ،میڈیا کو گرفتاری بارے اصل حقائق عوام کو بتانے چاہئیں، عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرتے 65پولیس افسران زخمی ہو چکے ہیں، گلگت بلتستان کی فورس کو استعمال کر کے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے سر پھاڑے جا رہے ہیں۔منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی عوام پچھلے چند ماہ سے ایک تماشا دیکھ رہی ہے کہ ایک بزدل، فارن ایجنٹ، توشہ خانہ چور، گھڑی چور، ٹیرین کا والد اور توہین عدالت کا مجرم پولیس سے بھاگ رہا ہے، یہ شخص کہتا ہے کہ میں معذور اور بزرگ ہوں، میری ٹانگ پر پلستر اور میری جان کو خطرہ ہے۔ دو جھنڈوں کے درمیان بیٹھ کر جھوٹ بولتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ تحریک کے لئے تیار اور عدالت جانے کے لئے بیمار ہے۔ یہ منافق، بزدل اور جھوٹا شخص ہے جو پاکستان میں خانہ جنگی، سول وار اور افراتفری چاہتا ہے اور تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ حکومت اسے گرفتار کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں، اگر حکومت نے گرفتار کرنا ہوتا تو ریاستی طاقت بھی موجود تھی، اختیار بھی موجود تھا جو عمران خان نے پچھلے چار سال اپنے سیاسی مخالفین کو جیل میں ڈال کر استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخص صرف اور صرف بچوں اور عورتوں کے مورچے میں چھپ کر بیٹھا ہے اور انسانی مورچے کو استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو پتہ ہونا چاہئے کہ عمران خان فارن فنڈنگ، ٹیرین، توشہ خانہ،جج زیبا کی توہین عدالت کے کیسز میں مطلوب ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو پتہ ہونا چاہئے کہ جو ڈر گیا، وہ مر گیا، وہ شخص لیڈر نہیں ہوتا جو عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنا کر بنکر میں چھپ کر بیٹھا ہو۔ عمران خان کی سیاسی موت ہو چکی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیا کو عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے اصل حقائق عوام کو بتانے چاہئیں۔ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے 65 پولیس افسران اس وقت تک زخمی ہو چکے ہیں، گلگت بلتستان کی فورس کو استعمال کر کے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے سر پھاڑے جا رہے ہیں، پولیس کے پاس کوئی اسلحہ نہیں ہے، پولیس عدالتی احکامات پر ایک مجرم کو گرفتار کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو بہادر خان کہنے والا شخص آج چارپائی کے نیچے چھپ کر بیٹھا ہے، اس نے تو بیرونی سازش پر امریکہ سے مقابلہ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مجرم ہے، اسے عدالت نے طلب کر رکھا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدالت اگر اس شخص کو اس وقت آئین شکنی پر گرفتار کرتی جب اس نے تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لئے قومی اسمبلی تحلیل کی تھی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا،

عدالت اس کو 25 مئی کو گرفتار کرنے کا حکم دیتی جس دن اس نے ملک میں افراتفری مچائی اور لاشیں گرائیں، عدالت اس دن گرفتاری کا حکم دیتی جب پی ٹی آئی کے ایک عہدیدار کے گھر کی چھت سے پولیس اہلکار کو گولی لگی، عدالت اسے اس وقت گرفتار کرتی جب یہ شخص عدالت پر جتھے کے ساتھ حملہ آور ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کوئی سیاسی جماعت نہیں، یہ دہشت گردوں کا ٹولہ ہے، میڈیا کو بھی چاہئے کہ وہ اصل حقائق سامنے لائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر فارن ایجنٹ نہیں، خیرات کے پیسے سیاست کے لئے استعمال نہیں کئے، منی لانڈرنگ نہیں کی، شوکت خانم ہسپتال کے پیسے ہائوسنگ سوسائٹیز میں نہیں لگائے تو عدالت میں جواب دے دیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو سمجھنا ہوگا، آج عمران خان عدالتی احکامات پر عدالت میں پیش نہیں ہوتے اور ان کے وارنٹ گرفتاری معطل کئے جاتے ہیں تو پھر پاکستان کے ہر شہری کے لئے یہ گنجائش فراہم کرنا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ

ایک طرف عمران خان کہہ رہے ہیں کہ ان کی گرفتاری معطل ہے گرفتاری نہیں ہو سکتی تو دوسری طرف وہ وارنٹ گرفتاری پر انڈر ٹیکنگ کیوں دے رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو حقائق سامنے لانا ہوں گے، ایک مجرم مفرور ہے، دہشت گرد جتھے ریاستی اداروں پر حملہ آور ہیں، بچے اور کارکن سڑکوں پر رل رہے ہیں اور عمران خان بنکر میں بیٹھ کر تماشا دیکھ رہا ہے، کسی سیاسی جماعت کا لیڈر ایسا نہیں کر سکتا، سیاسی جماعت کے لیڈر سینا تان کر گرفتاری دیتے ہیں۔

نواز شریف اور مریم نواز نے یہ جانتے ہوئے کہ ان کے خلاف جھوٹے کیسز تھے، بہادری سے گرفتاری دی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی نے بھی گرفتاریاں دیں اور یہ نہیں کیا کہ جتھوں کے ساتھ حملہ آور ہو جائیں حالانکہ اس وقت عمران خان کی حکومت گرفتار کروا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہوتا ہے سیسلین مافیا جو سیاسی جماعت کا نام استعمال کرتا ہے۔ عمران خان نے فارن فنڈنگ پر سیاسی جماعت کا نام استعمال کیا، منی لانڈرنگ کی، آج یہ اپنی ذات اور چوری کو بچانے کے لئے ملک میں سول وار اور خانہ جنگی چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک بزدل شخص ہے جو چارپائی کے نیچے چھپ کر تماشا دیکھ رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ مجھے یہ مار دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو عدالت نے طلب کیا ہے، کیا آپ کو عدالت مارے گی، آپ کو عدالت سے خطرہ ہے تو شواہد دیں لیکن جھوٹ مت بولیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پولیس کی رٹ کو جتھوں کے ذریعے گلگت بلتستان کی فورس کو استعمال کر کے چیلنج کیا جا رہا ہے، خیبر پختونخوا میں جب اس شخص کی حکومت تھی تو اس نے وہاں کی پولیس کو استعمال کر کے پنجاب اور وفاق کی پولیس پر حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنے نام کے ساتھ خان نہیں لگانا چاہئے، خان بہادر قوم ہوتی ہے، یہ وہ شخص ہے جب دروازہ کھٹکتا ہے تو اپنے بچوں کو باہر بھیجتا ہے کہ دیکھو پولیس مجھے گرفتار کرنے تو نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں، سیاسی جماعت آئین اور قانون کے تابع ہوتی ہے، عوام کو پتہ چل گیا ہے کہ عمران خان سیاسی لیڈر نہیں، یہ گھڑی چور انہیں لیڈ نہیں کر سکتا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان جھوٹا پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ حکومت انہیں گرفتار کر رہی ہے، میڈیا کو حقائق سامنے لانے چاہئیں کہ عمران خان کو حکومت نہیں عدالتی وارنٹ پر گرفتار کیا جا رہا ہے، پولیس کے پاس کوئی اسلحہ نہیں، جہاں جتھے قانون کے راستے میں رکاوٹ بن رہے تھے وہاں شیلنگ کی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…