لاہور(آن لائن)مسلم لیگ(ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے پنجاب میں پیپلز پارٹی کا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ مسترد کردیا، پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کی 15 اور صوبائی اسمبلی کی 25 نشستیں مانگی تھیں،وزیراعظم شہباز شریف اور آصف زرداری نے نوازشریف سے بھی اس معاملے پر رابطہ کیا تھا تاہم مریم نواز اپنے فیصلے پر ڈٹ گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں پیپلز پارٹی نے( ن) لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کیا تھا تاہم مریم نواز نے اس مطالبے کو یکسر مسترد کر دیا ہے،سابق صدر آصف زرداری نے (ن) لیگ سے قومی اسمبلی کی15 اور پنجاب اسمبلی کی 25 نشستیں مانگی تھیں اور مطالبہ کیا تھا کہ ان نشستوں پر( ن) لیگ ہمارے امیدواروں کی حمایت کرے اوراپنے امیدوار کھڑے نہ کرے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف پیپلز پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت کیلئے تیار تھے اور دونوں رہنماؤں نے نوازشریف سے بھی بات کی تھی تاہم مریم نواز نے پیپلز پارٹی سے انتخابی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی مخالفت کر دی۔مریم نواز کا مؤقف ہے کہ ہمارے اپنے امیدوار ایک ایک حلقے میں ایک سے زیادہ ہیں، پی پی کو کیسے ایڈجسٹ کریں،تحریک انصاف چھوڑ کر (ن )لیگ کی حمایت کرنے والوں کو بھی ایڈجسٹ کرنا ہے۔مریم نوازنے کہا کہ کیا پیپلز پارٹی کراچی یا سندھ میں( ن) لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرے گی؟
اور ایسا ممکن ہے تو اس بارے ایک لائحہ عمل تیار کیا جا سکتا ہے،پنجاب کی سیاست ہی مرکز پر اثر انداز ہوتی ہیں ہم اپنی جیتی نشستیں کیسے پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیں۔ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ؤں کی اکثریت نے مریم نواز کے مؤقف کی حمایت کر دی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے انکار کے بعد آصف زرداری خود متحرک ہوگئے ہیں اوریوسف رضا گیلانی،احمد محمود و دیگر رہنماؤں کو (ن )لیگ اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما پی پی پی میں شامل کرنے کا ٹاسک دیدیا ہے۔