اگر حالات اس قدر کشیدہ نہ ہوتے تو انسان بند گلی تک نہ پہنچتا، لبنانی نے غمزدہ کر دینے والا پیغام فیس بک پر بھیج کر خودکشی کر لی

11  مارچ‬‮  2023

بیروت (این این آئی)لبنان میں معاشی بحران ، غربت اور مہنگائی کے باعث حالات اس قدر خراب ہوگئے ہیں کہ آئے روز کسی کی خودکشی کی خبر سامنے آجاتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لبنانی تقریبا ہر روز ایسی خبر سنتے ہیں کہ ایک نوجوان نے سوشل میڈیا پر پیغام چھوڑا ، دنیا چھوڑنے پر اپنی رضامندی کا اظہار کیا اور موت کو گلے لگا لیا اور اپنے اس

انتہائی اقدام کی وجہ بھی بیان کی اور خود کو معاف کرنے کی درخواست بھی کی۔سہ پہر فیس بک اکانٹ پر لبنانی شہری 62 سال کے بیار صاقر کا الوداعی پیغام بڑے پیمانے پر گردش کر رہا ہے۔ بیار صاقر نے کہا یہ خودکشی کرنے سے قبل میرا آخری پیغام ہے۔پیغام شائع ہونے کے فورا بعد بیار کے دوستوں اور رشتہ داروں نے سرگرمی دکھائی اور بیار کو اپنے خطرناک اور تاریک فیصلے سے باز رکھنے کی کوشش کی، لیکن اس نے اس کے فون کا جواب نہیں دیا۔ اس کے بعد وہ جبل لبنان ضلع کے بنجر قصبے باسکنٹا میں مردہ پایا گیا۔پنے خط میں بیار نے خودکشی کرنے کے اپنے فیصلے کی وجہ اس گھٹن اور تکلیف کو قرار دیا جس سے وہ صحت کے مسائل سے دوچار ہونے کے علاوہ بل بورڈ بنانے والی فیکٹری کو بند کرنے پر مجبور ہوا۔ اس نے اپنے پیغام میں لکھا “تھوڑی دیر بعد میرے پاس کھانا نہیں ہوگا۔بیار صقر نے اپنی خودکشی کا جواز پیش کرتے ہوئے فیس بک پر ایک الوداعی پیغام میں کہا یہ میں اپنی مرضی سے خود پر غالب آ جانے والے مصائب کی بنا پر کر رہا ہوں۔

انہوں نے وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ ظالم حکمران نہ ہوتے اور یہ مخدوش حالات نہ ہوتے جو کسی بھی انسان کو اس بند گلی کی طرف دھکیل رہے ہیں جہاں انسان کو اپنے ہاتھ سے اپنی جان لینے کی ضرورت پڑ جاتی ہے تو میں یہ اقدام نہ کرتا۔چند روز قبل لبنانی نوجوان موسی الشامی نے ایک آڈیو پیغام میں خودکشی سے قبل اپنی بیوی کے لیے آخری پیغام چھوڑا تھا اور کہا تھا میں تھک گیا ہوں اور بیزار ہوگیا ہوں۔

دعا، جواد اور جوری آپ کے پاس امانت ہیں۔ جوری سب سے اہم ہیں۔ میں اب مزید برداشت نہیں کر سکتا۔ اس پیغام کے بعد موسی الشامی نے گولی مار کر اپنی زندگی ختم کرلی تھی۔لبنان میں گزشتہ ہفتے کے دوران خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ لوگ ایک خطے سے دوسرے علاقے میں منتقل ہوئے ہیں۔ وجوہات سب کو معلوم ہیں، تنگ معاشی حالات میں زندگی بسر کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ بالخصوص غریب اور پسماندہ لوگوں کے لیے پریشانی بڑھ گئی ہے ۔ گزشتہ ہفتے لبنان نے مختلف علاقوں میں 6 افراد نے غربت سے تنگ آکر موت کو گلے لگا لیا۔ بیار صقر معاشی حالات کے باعث خودکشی کرنے والا ساتواں شخص ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…