منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

آئی سی سی ٹورنامنٹس کے فائنل تک پہنچنے کے باوجود ناکام کپتان قرار دیا گیا، کوہلی پھٹ پڑے

datetime 26  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارتی ٹیم کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی نے کہا ہے کہ بحیثیت کھلاڑی میں نے ورلڈ کپ اور چیمپیئنز ٹرافی جیتی اور بحیثیت کپتان ٹیم کو ورلڈ کپ فائنل اور سیمی فائنل تک رسائی دلائی تاہم اس کے باوجود انہیں ناکام کپتان قرار کیا گیا۔رائل چیلنجر بنگلور کی

پوڈکاسٹ میں ویرات کوہلی نے کہا کہ آئی سی سی ٹورنامنٹس کے فائنل اور سیمی فائنل تک پہنچنے کے باوجود انہیں ’ناکام کپتان‘ قرار دیا گیا۔کوہلی نے کہاکہ آپ ٹورنامنٹ جیتنے کے لیے کھیلتے ہیں، میں نے چیمپیئنز ٹرافی 2017 میں قیادت کی، 2019 میں ورلڈ کپ میں قیادت کی اور 2021 ٹی20 ورلڈ کپ میں کپتانی کی، تین چار آئی سی سی ٹورنامنٹس کے بعد مجھے ہی مجھے ناکام کپتان قرار دے دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انڈین ٹیم کے کلچر میں تبدیلی میرے لیے ہمیشہ فخر کی بات رہی، ایک ٹورنامنٹ کچھ وقت کے لیے ہوتا ہے تاہم کلچر ایک طویل عرصے تک ٹیم کے ساتھ رہتا ہے اور اس کیلئے آپ کو ایک ٹورنامنٹ جیتنے سے بڑھ کر کچھ کرنا پڑتا ہے۔انہوںنے کہاکہ میں نے بحیثیت کھلاڑی ورلڈ کپ جیتا، بحیثیت کھلاڑی چیمپیئنز ٹرافی جیتی، میں اس ٹیم کے ساتھ تھا جس نے پانچ ٹیسٹ میچ جیتیں، اگر آپ اس نقطہ نظر سے دیکھیں تو ایسے بہت سے لوگ ہیں جنہوں نے آج تک ورلڈ کپ تک نہیں جیتا۔ویرات کوہلی نے کہا کہ میں بہت خوش قسمت تھا کہ میں 2011 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھا، میں نے ورلڈ کپ سے قبل بہت رنز کیے تھے اور یہی چیز میری سلیکشن کی وجہ بنی تھی، ایسا ایونٹ جو سچن ٹنڈولکر کا چھٹا ورلڈ کپ تھا اور ہم نے وہ ورلڈ کپ جیتا، میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کھیل رہا تھا اور ہم وہ ایونٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی الماری میں ٹرافیاں سجانے کے لیے پاگل نہیں ہوں اور جب مڑ کر اپنے کیریئر کی طرف دیکھتا ہوں تو جو کچھ میں نے حاصل کیا اس کے لیے بہت شکر ادا کرتا ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…