پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

جنرل باجوہ 2018 کا الیکشن مینیج کر رہے تھے، الیکشن کی رات ان سے کیا بات ہوئی؟ خواجہ آصف نے پردہ اٹھا دیا

datetime 22  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں مل کر اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی خواہش ہے کہ پوری پی ڈی ایم ایک ہو کر انتخابات میں حصہ لے، تحریک انصاف کو شوکت خانم ہسپتال کو سیاست کا حصہ نہیں بنانا چاہیے،آج کل لوگ گرفتار ہونے پر بہت ہوتے ہیں، میں کسی سیاسی لیڈر کو نااہل کروانے کا نہ ہی گرفتار

کروانے کا قائل ہوں،میرے لئے سیاست کوئی ذاتی دشمنی کا باعث نہیں بنتی، یہ بات بھی حقائق پر مبنی ہے کہ سیاسی انتقام اور جھوٹے جعلی کیسز ہماری سیاست کا ناسور بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا 3مہینے پہلے جو مقبولیت کا گراف تھا وہ اب نہیں رہا، آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا وہ ہمیں شائع کرنا چاہیے،باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں،انہوں نے الیکشن میں میری کوئی مدد نہیں کی،ان سے جو بات ہوئی ٹی وی پروگرام میں بتا دی تھی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عمران خان کا پورا کیریئر دیکھ لیں، بیانیہ اور سیاسی سوچ نظر آئے گی، عمران خان نے ہمارے ساتھ عدلیہ بحالی مہم میں استعفیٰ بھی دیا، عمران خان کاہماری سوچ سے علیحدہ ہونا فطری بات تھی،2008میں ہمارا مشترکہ اپوزیشن کا ایجنڈا نہیں تھا، عمران خان کی سیاست صرف ان کی ذات کے گرد نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں مل کر اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی ۔

خواہش ہے کہ پوری پی ڈی ایم ایک ہو کر انتخابات میں حصہ لے۔ انہوں نے کہا کہ 2013کے الیکشن میں عمران خان نے پنڈی کا سہارا لینا شروع کردیا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کو سیاست کا حصہ نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں، ان کا احترام کرتا ہوں،جنرل باجوہ 2018کے الیکشن کو مینج کر رہے تھے۔

انہوں نے الیکشن میں میری کوئی مدد نہیں کی،میری جنرل باجوہ سے جو بھی بات ہوئی وہ میں نے خود ٹی وی پروگرام میں بتائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج کل لوگ گرفتار ہونے پر بہت ہوتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میں کسی سیاسی لیڈر کو نااہل کروانے کا نہ ہی گرفتار کروانے کا قائل ہوں،میرے لئے سیاست کوئی ذاتی دشمنی کا باعث نہیں بنتی۔

لیکن اگر ایسی کوئی چیزیں قوانین کے مطابق ہوتی ہیں تو وہ ٹھیک ہے لیکن یہ بات بھی حقائق پر مبنی ہے کہ سیاسی انتقام اور جھوٹے جعلی کیسز ہماری سیاست کا ناسور بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا 3مہینے پہلے جو مقبولیت کا گراف تھا وہ اب نہیں رہا، آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا وہ ہمیں شائع کرنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…