پیر‬‮ ، 12 مئی‬‮‬‮ 2025 

جنرل باجوہ 2018 کا الیکشن مینیج کر رہے تھے، الیکشن کی رات ان سے کیا بات ہوئی؟ خواجہ آصف نے پردہ اٹھا دیا

datetime 22  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں مل کر اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی خواہش ہے کہ پوری پی ڈی ایم ایک ہو کر انتخابات میں حصہ لے، تحریک انصاف کو شوکت خانم ہسپتال کو سیاست کا حصہ نہیں بنانا چاہیے،آج کل لوگ گرفتار ہونے پر بہت ہوتے ہیں، میں کسی سیاسی لیڈر کو نااہل کروانے کا نہ ہی گرفتار

کروانے کا قائل ہوں،میرے لئے سیاست کوئی ذاتی دشمنی کا باعث نہیں بنتی، یہ بات بھی حقائق پر مبنی ہے کہ سیاسی انتقام اور جھوٹے جعلی کیسز ہماری سیاست کا ناسور بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا 3مہینے پہلے جو مقبولیت کا گراف تھا وہ اب نہیں رہا، آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا وہ ہمیں شائع کرنا چاہیے،باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں،انہوں نے الیکشن میں میری کوئی مدد نہیں کی،ان سے جو بات ہوئی ٹی وی پروگرام میں بتا دی تھی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عمران خان کا پورا کیریئر دیکھ لیں، بیانیہ اور سیاسی سوچ نظر آئے گی، عمران خان نے ہمارے ساتھ عدلیہ بحالی مہم میں استعفیٰ بھی دیا، عمران خان کاہماری سوچ سے علیحدہ ہونا فطری بات تھی،2008میں ہمارا مشترکہ اپوزیشن کا ایجنڈا نہیں تھا، عمران خان کی سیاست صرف ان کی ذات کے گرد نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں مل کر اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی ۔

خواہش ہے کہ پوری پی ڈی ایم ایک ہو کر انتخابات میں حصہ لے۔ انہوں نے کہا کہ 2013کے الیکشن میں عمران خان نے پنڈی کا سہارا لینا شروع کردیا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کو سیاست کا حصہ نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں، ان کا احترام کرتا ہوں،جنرل باجوہ 2018کے الیکشن کو مینج کر رہے تھے۔

انہوں نے الیکشن میں میری کوئی مدد نہیں کی،میری جنرل باجوہ سے جو بھی بات ہوئی وہ میں نے خود ٹی وی پروگرام میں بتائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج کل لوگ گرفتار ہونے پر بہت ہوتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میں کسی سیاسی لیڈر کو نااہل کروانے کا نہ ہی گرفتار کروانے کا قائل ہوں،میرے لئے سیاست کوئی ذاتی دشمنی کا باعث نہیں بنتی۔

لیکن اگر ایسی کوئی چیزیں قوانین کے مطابق ہوتی ہیں تو وہ ٹھیک ہے لیکن یہ بات بھی حقائق پر مبنی ہے کہ سیاسی انتقام اور جھوٹے جعلی کیسز ہماری سیاست کا ناسور بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا 3مہینے پہلے جو مقبولیت کا گراف تھا وہ اب نہیں رہا، آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا وہ ہمیں شائع کرنا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…