بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

جنرل باجوہ 2018 کا الیکشن مینیج کر رہے تھے، الیکشن کی رات ان سے کیا بات ہوئی؟ خواجہ آصف نے پردہ اٹھا دیا

datetime 22  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں مل کر اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی خواہش ہے کہ پوری پی ڈی ایم ایک ہو کر انتخابات میں حصہ لے، تحریک انصاف کو شوکت خانم ہسپتال کو سیاست کا حصہ نہیں بنانا چاہیے،آج کل لوگ گرفتار ہونے پر بہت ہوتے ہیں، میں کسی سیاسی لیڈر کو نااہل کروانے کا نہ ہی گرفتار

کروانے کا قائل ہوں،میرے لئے سیاست کوئی ذاتی دشمنی کا باعث نہیں بنتی، یہ بات بھی حقائق پر مبنی ہے کہ سیاسی انتقام اور جھوٹے جعلی کیسز ہماری سیاست کا ناسور بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا 3مہینے پہلے جو مقبولیت کا گراف تھا وہ اب نہیں رہا، آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا وہ ہمیں شائع کرنا چاہیے،باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں،انہوں نے الیکشن میں میری کوئی مدد نہیں کی،ان سے جو بات ہوئی ٹی وی پروگرام میں بتا دی تھی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عمران خان کا پورا کیریئر دیکھ لیں، بیانیہ اور سیاسی سوچ نظر آئے گی، عمران خان نے ہمارے ساتھ عدلیہ بحالی مہم میں استعفیٰ بھی دیا، عمران خان کاہماری سوچ سے علیحدہ ہونا فطری بات تھی،2008میں ہمارا مشترکہ اپوزیشن کا ایجنڈا نہیں تھا، عمران خان کی سیاست صرف ان کی ذات کے گرد نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں مل کر اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی ۔

خواہش ہے کہ پوری پی ڈی ایم ایک ہو کر انتخابات میں حصہ لے۔ انہوں نے کہا کہ 2013کے الیکشن میں عمران خان نے پنڈی کا سہارا لینا شروع کردیا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کو سیاست کا حصہ نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں، ان کا احترام کرتا ہوں،جنرل باجوہ 2018کے الیکشن کو مینج کر رہے تھے۔

انہوں نے الیکشن میں میری کوئی مدد نہیں کی،میری جنرل باجوہ سے جو بھی بات ہوئی وہ میں نے خود ٹی وی پروگرام میں بتائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج کل لوگ گرفتار ہونے پر بہت ہوتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میں کسی سیاسی لیڈر کو نااہل کروانے کا نہ ہی گرفتار کروانے کا قائل ہوں،میرے لئے سیاست کوئی ذاتی دشمنی کا باعث نہیں بنتی۔

لیکن اگر ایسی کوئی چیزیں قوانین کے مطابق ہوتی ہیں تو وہ ٹھیک ہے لیکن یہ بات بھی حقائق پر مبنی ہے کہ سیاسی انتقام اور جھوٹے جعلی کیسز ہماری سیاست کا ناسور بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا 3مہینے پہلے جو مقبولیت کا گراف تھا وہ اب نہیں رہا، آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا وہ ہمیں شائع کرنا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…