پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

1916میں بھیجا گیا خط ایک صدی بعد اپنی منزل پر پہنچ گیا

datetime 17  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اگر آپ ایک خط پوسٹ کرتے ہیں تو وہ کتنے دن میں اپنی منزل تک پہنچ جاتا ہے؟یقیناً اس سوال کے جواب کا انحصار مختلف عناصر پر ہے جیسے منزل کیا ہے یا ڈاک کے عملے کے افراد کتنے مستعد ہیں۔نجی ٹی وی جیو نیو زکے مطابق مگر کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ایک صدی سے

زائد عرصے قبل پوسٹ کیا جانے والا خط اب جا کر اپنی منزل پر پہنچا؟جی ہاں واقعی ایسا حیرت انگیز واقعہ برطانیہ میں پیش آیا جہاں 1916 میں بھیجا گیا خط 100 سال سے زائد عرصے بعد اپنی منزل پر پہنچ گیا۔یہ خط برطانیہ کے شہر باتھ (Bath) سے لندن بھیجا گیا تھا جس پر اس زمانے کے بادشاہ جارج 5 کی ڈاک ٹکٹ چسپاں تھی۔یہ خط 1916 میں کیٹی مارش نامی خاتون کے پتے پر ان کی دوست Christabel Mennell نے بھیجا تھا جو اس وقت باتھ میں تعطیلات منانے کے لیے موجود تھیں۔جس گھر کے پتے پر یہ خط بھیجا گیا تھا، وہ کافی عرصے قبل ہی گرایا جا چکا ہے اور اب وہاں اپارٹمنٹ بلڈنگ تعمیر ہوچکی ہے۔2021 میں یہ خط اس عمارت کے ایک فلیٹ میں مقیم تھیٹر ڈائریکٹر فنلے گلین کے پوسٹ باکس میں ملا۔فنلے گلین نے بتایا کہ جب انہوں نے پہلی بار خط پر درج تحریر کو دیکھا تو انہیں لگا کہ یہ 2016 ہے، مگر پھر ڈاک ٹکٹ پر نظر پڑی تو احساس ہوا کہ یہ 1916 ہے جس کے بعد انہوں نے لفافہ کھول کر خط دیکھنے کا فیصلہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم حیران تھے کہ آخر اس خط کو پہنچانے میں اتنی تاخیر کیوں ہوئی اور پھر سوچا کہ شاید یہ کہیں گم ہوگیا ہوگا اور ایک صدی بعد کسی کو ملا تو اس نے پوسٹ کر دیا۔خط ملنے کے بعد انہوں نے اسے دراز میں رکھ دیا، جس کا لفافہ کافی اچھی حالت میں تھا، البتہ فرسودگی کے کچھ آثار ضرور دیکھے جاسکتے ہیں۔برطانیہ کے محکمہ ڈاک رائل میل کے مطابق یہ ابھی معلوم نہیں کہ ایسا کیوں ہوا۔مگر ماہرین کے خیال میں ممکنہ طور یہ خط خطوط چھانٹنے والے اس مرکز میں گم ہوگیا ہوگا جو اب بند ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اب اس مرکز کی بحالی پر کام ہو رہا ہے تو اس عمل کے دوران کسی گوشے میں چھپا یہ خط ملا ہوگا اور اس طرح یہ ایک صدی بعد اپنی منزل پر پہنچ گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…