دمشق(این این آئی )چند روز قبل سوشل میڈیا پرایک شامی بچی کی شدید سردی میں اپنی بہن کی موت اور شدید سردی میں زندگی گذارنے کی تکالیف کی فریاد اس کے کام آ گئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام میں خانہ جنگی سے جان بچا کر پناہ گزین کیمپ میں رہنے والے
خاندان کی ایک کم سن بچی نے حال ہی میں رو رو کر اپنی زبوں حالی کی بیان کی تھی۔ اس کی یہ فریاد وائرل ہو گئی جس پر ترکیہ کے امدادی ادارے ہلال احمر کے رضا کاروں نے اسے تلاش کیا۔ شام میں موجود اس مفلوک الحال خاندان کا پتا چلایا اور انہیں موسم سرما کی شدت سے بچا ئوکے لوازمات فراہم کیے۔ بچی اور اس کے خاندان کو گرم کپڑے اور ایندھن بھی فراہم کیا گیا ہے۔ترکیہ کے ہلال احمر کے سربراہ کریم کنیک نے کہاکہ ترک ہلال احمرشامی بچی اور اس کے خاندان تک پہنچنے میں کامیاب رہا اور موسم سرما کی تمام ضروریات اور انہیں ایندھن کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ترک ہلال احمر کے صدر نے ٹوئٹر پر ایک نیا ویڈیو کلپ پوسٹ کیا جس میں شامی لڑکی ایک معمولی خیمے کے اندر دیکھی جا سکتی ہے۔ہلال احمرکی ٹیم کی ایک بڑی تعداد بھی لوگوں کو بیگ پیش کرتی دیکھی جا سکتی ہے جس میں سے کچھ تحفے اور سردیوں کے کپڑے شامل ہیں۔ویڈیو کلپ میں بچی نے ترکیہ کے امدادی ادارے ہلال احمر کا شکریہ ادا کیا۔