اسلام آباد (این این آئی)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے خیبرپختونخوا کے سابق وزراء کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات اور مالم جبہ کیس ری اوپن کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آڈیٹر جنرل کو نیب کے پی میں کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیدیا جبکہ چیئرمین نور عالم خان نے صوبے میں بی آر ٹی،
بلین ٹری سمیت متعدد کرپشن کیسز پر کارروائی نہ ہونے کا سوال بھی اٹھا دیامیڈیا رپورٹ کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے خیبرپختونخوا میں کرپشن کیسز پر کارروائی نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کردیا۔چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا کہ بی آر ٹی، بلین ٹری کیسز، ٹیکسٹ بک بورڈ اور ہیلتھ سیکٹر سمیت متعدد منصوبوں میں کرپشن کے کیسز پر نیب نے کوئی پیشرفت نہ کی۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے خیبر پختونخوا میں ارب پتی بن جانیوالے کئی سابق وزراء کی آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کا حکم دیدیا ساتھ ہی مالم جبہ کیس دوبارہ کھولنے کی بھی ہدایت کردی۔نور عالم خان نے خیبرپختونخوا میں بغیر اشتہار ملازمتیں دیئے جانے، نیب افسران، ڈی جیز اور ان کے اہلخانہ پر الزامات کی تحقیقات کا ٹاسک آڈیٹر جنرل کو سونپ دیا۔پی اے سی اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 2018-19ء کے دوران اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا بھی انکشاف ہوا۔ بتایا گیا کہ 19 ارب 23 کروڑ کی امدادی رقم 51 فرنچائزز کے ذریعے متاثرہ اضلاع سے باہر ہی تقسیم کردی گئی جبکہ 39 اضلاع کے متاثرین کو تو ادائیگیاں ملتان کی ایک ہی موبائل شاپ سے ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق 23 فیصد افراد تو رقم ملنے کی تاریخ سے پہلے بھی وفات پاچکے تھے۔اجلاس میں سیکریٹری بی آئی ایس پی نے بایو میٹرک سمیت رقوم کے ترسیلی نظام میں خامیوں کا اعتراف کرلیا۔