دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) عفیفہ نامی اس بچی کی پیدائش مارچ 2022ءمیں ہوئی تھی اوراس کی عمر محض تین ماہ تھی جب اسے مسلسل بخار رہنے لگا اور اس کی رنگت زرد پڑتی چلی گئی۔خلیجی ٹائمز کے مطابق عفیفہ کا والدہ محمد اقبال روزگار کے سلسلے میں گزشتہ 10سال سے متحدہ عرب امارات میں مقیم تھا اور چند سال قبل اس نے اپنی اہلیہ بتول زہرہ اور بچوں کو بھی اپنے پا س بلا لیا تھا۔ ڈاکٹروں نے عفیفہ میں ’لمفوبلاسٹک لیوکیمیا‘ نامی کینسر کی تشخص کی، اس کے علاج میں عفیفہ کو بون میرو کی ضرورت تھی۔عفیفہ کے ساتھ اس کی 8سالہ بہن نازیہ زہرہ کا بون میرو پوری طرح میچ کر گیا تھا چنانچہ ڈاکٹروں نے اس کا بون میرو عفیفہ بتول کو ٹرانسپلانٹ کر دیا۔ننھی نازیہ کو جب صورتحال بتائی گئی تو وہ فوراً اپنی بہن کو بون میرو دینے کے لیے رضامند ہو گئی۔بچی کا کہنا تھا کہ اگر میں اپنی بہن کی جان بچا سکتی ہوں تو مجھے اس کیلئے خوش ہوئی میں بالکل نہیں ڈری کیونکہ میں اپنی بہن سے بے حدمحبت کرتی ہوں ۔