اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

پی ٹی آئی اراکین پارلیمنٹ پہنچ گئے

datetime 20  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے جب تک حکومت میں شامل افراد کے کیسز موجود ہیں یہ اسمبلی کو طول دیں گے۔اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا اسپیکر قومی اسمبلی نے ہمیں اسمبلی میں بلوایا تھا، اسپیکر نے کہا تھا کہ میں ایسے استعفے منظور نہیں کر سکتا،

کیا جن کے استعفے منظور کیےگئے انہیں اسپیکر نے بلایا تھا؟ یہ غیر قانونی ہے، جمہوریت کے نام پر مذاق ہے۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا ہم چاہتے تھے کہ ہمارے جو ایم این ایز ہیں وہ اسمبلی جائیں، ہم اندر گئے، وہاں نہ اسپیکر ہیں نہ ڈپٹی اسپیکر، سیکرٹری ہیں نہ ڈپٹی سیکرٹری، پورا عملہ غائب ہے۔سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا ملک ہر گزرتے دن کے ساتھ تباہی کی دلدل میں دھنستا جا رہا ہے، پاکستان کو جلد سے جلد نئے انتخابات کی طرف لے جایا جائے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا ہم ایک مجبور، لاچار پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے ہیں، اسپیکر کہتے تھےکہ 17 سے 18 لوگ ان سے رابطے میں ہیں، اسپیکر سے پوچھتا ہوں کہ وہ 17 سے 18 لوگ کہاں ہیں؟انہوں نے کہا کہ پاکستان آج بہت بڑے سیاسی اور معاشی بحران کا شکار ہے، خدشہ ہے کہ ہم سری لنکا جیسی صورتحال کی طرف بڑھ رہے ہیں، مریم نواز کے کہنے پر 2 ارکان نے استعفے نہیں دیے تھے، جو حکومت اب ہے وہ صرف 36 فیصد کی نمائندہ ہے، بند کمروں کے فیصلے ہیں جن کی وجہ سے عوام بحران کا سامنا کر رہے ہیں، ہماری 81 ایم این ایز کی نشستوں پر استعفے منظور ہو چکے ہیں، ہمیں عام انتخابات کی تاریخ دی جائے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا آج اسپیکر نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ کسٹوڈین آف دی ہاؤس نہیں ہیں، اسپیکر نے میرے خط کے جواب میں کہا تھا کہ اجتماعی استعفے منظور نہیں کر سکتا، ہم نے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا، انہوں نے اجلاس موخر کر دیا،

ہم نے اسمبلی میں آنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے مزید 35 ممبرز کے استعفے منظور کر لیے، جو باقی رہ گئے تھے ہم ان کو بھی اسمبلی لے آئے، آپ نے ہمارے 81 ارکان کو ڈی نوٹیفائی کیا، ہم باقیوں کو لائے تھے کہ ان کے استعفے بھی منظور کریں۔وائس چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا ان کے قول و فعل میں تضاد ہے،

یہ عوام کا فیصلہ نہیں چاہتے بلکہ اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں، جب تک ان کے کیسز موجود ہیں یہ اسمبلی کو طول دیں گے، ہم تو پنجاب میں آزمائش پر پورا اترے، آپ اپنے ممبرز کو آزمائش میں ڈالنے سے بھی کترا رہے ہیں۔شاہ محمود قریشی کا کہن تھا یہ معیشت مستحکم نہیں کر سکے، دہشتگردی پھر سر اٹھا رہی ہے، ، ہم نئے انتخابات چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں عوام فیصلہ کریں۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…