لاہور( این این آئی)پاکستان ٹیکس فورم کے چیئرمین ذوالفقار خان نے کہا ہے کہ پاکستان کوبد ترین معاشی بدحالی سے نکالنے کیلئے دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ ٹیکس نظام میں موثر اصلاحات نا گزیر ہیں،حکومت پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر تمام ٹیکسز کا خاتمہ کر کے صرف 20فیصد
پرچیز ٹیکس عائد کرنے کا تجربہ کرے جس سے 15ہزار ارب روپے کا ریونیو اکٹھا ہو سکتا ہے اور تمام ٹیکسز کے خاتمے سے مہنگائی بھی 50فیصد کم ہو سکتی ہے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوںنے معاشی نظام کی بہتری کیلئے منعقدہ مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر معاشی مسائل کے حل کیلئے مرتب کی گئی کتاب ’’پر امن انقلاب ‘‘کے مصنف افتخار خان بھی موجود تھے ۔ ذوالفقار خان نے کہا کہ پاکستان میں کئی طرح کے ٹیکسز عائد ہیںاور ان کے ریٹس بھی دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں،ایس آر اوز اور منی بجٹ سے ٹیکس دہندگان کا حکومتوں اور ایف بی آر سے اعتماد اٹھ گیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ نئے لوگ ٹیکس نظام میں آنے سے گھبراتے ہیں جس کی وجہ سے ملکی آمدن میں اخراجات کے مطابق اضافہ نہیں ہوتا اور مجبوری میںقرضوں کی ضرورت پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان قرضوں اور سود کے شکنجے میں جکڑا جا چکا ہے ،جو ٹیکس آمدن عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونی چاہیے وہ قرض کی قسطوں اور سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت صرف بیورو کریسی کے مشوروں پر عمل کرنے کی بجائے مختلف شعبوں کے ماہرین کی جانب سے دی جانے والی تجاویز کو بھی زیر غور لایا کرے۔