ریاض(این این آئی)سعودی عرب میں شہریت دینے کے قانون آرٹیکل 8میں ترمیم کردی گئی جس کے تحت شہریت دینے کا اختیار وزیر داخلہ سے لے کر ولی عہد کو دیدیا گیا۔سعودی میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی ہدایت پر شہریت دینے کے قانون میں ترمیم متعارف کرائی گئی۔
قانون میں درج جملے وزیر داخلہ کے فیصلے کے ذریعے کو وزیر داخلہ کی تجویز پر اور وزیراعظم کے حکم سے سے بدل دیا گیا۔قانون میں ترمیم کے بعد اب شہریت دینے کا اختیار ولی عہد اور وزیر اعظم کے پاس چلا گیا۔ وزیرداخلہ بس تجویز کرسکیں گے اور شہریت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ وزیراعظم (ولی عہد)کریں گے۔اس قانون کے تحت سعودی شہریت غیر ملکی باپ اور سعودی ماں کے بچے کو ملک میں پیدا ہونے پر چند شرائط مکمل کرنے پر دی جاسکے گی۔شرائط میں شہریت کے لیے قانونی عمر کو پہنچنے، مملکت میں مستقل رہائش، اچھے اخلاق و کردار کا ہونا اور کسی جرم میں ملوث نہ ہونا شامل ہے۔علاوہ ازیں شہریت کے حصول کے درخواست گزار کو کسی بے حیائی کے جرم میں چھ ماہ سے زیادہ کی قید کی سزا نہ دی گئی ہو اور وہ عربی زبان پر عبور رکھتا ہو اور روانی سے بول سکتا ہو۔ سعودی عرب میں شہریت دینے کے قانون آرٹیکل 8میں ترمیم کردی گئی جس کے تحت شہریت دینے کا اختیار وزیر داخلہ سے لے کر ولی عہد کو دیدیا گیا۔