ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اذان کے احترام میں خطاب روک کر بلاول بھٹو نے سب کے دل جیت لئے

datetime 31  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ، آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اذان کے احترام میں خطاب روک کر سب کے دل جیت لئے، بلاول بھٹو کے خطاب کے دوران اذان کی آواز آئی تو بلاول بھٹو نے فوراً خطاب روک دیا اور کہا کہ اذان کے لئے انتظار کرنا پڑے گا، اذان مکمل ہونے کے بعد انہوں نے

خطاب کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے شہیدوں کے لہو کا سودا کیا، ہمیں امپورٹڈ کہنے والے نے ملک میں دہشتگردی کو امپورٹ کیا،اس بات کا کوئی خوف نہیں کہ کون جیتے گا کون ہارے گا 15 جنوری کوبلدیاتی الیکشن ہونگے کراچی کا مئیرجیالا ہوگا ہم جو کہتے ہیں وہ کرکے دکھاتے ہیں الیکشن کا رونا رونے والے خود الیکشن سے بھاگ رہے ہیں کٹھ پتلی جب سے اقتدار سے باہر ہواہے بنی گالا سے چیخیں بند نہیں ہورہی ہیں،عمران خان کی سیاست نے جمہوریت اورسیاست کونقصان پہنچایا،عمراں نے دہشتگردوں کو آزاد کیا، ہم دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔وزیراعلی ہاؤس کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا تھا کہ نئے سال کا جشن کراچی والوں کے ساتھ منانا ہے، امید ہے کہ یہ شہر رات12 بجے باہر نکلے گا اور نئے سال کا استقبال کرے گا۔ ایک سال میں پیپلزپارٹی نے وہ کام کر کے دکھایا جو وعدہ کیا تھا، عدم اعتماد سے ایک شخص کو گھر بھیجا گیا، یہ عوام کی جیت ہے، آپ نے ہی اس سلیکٹڈ، کٹھ پتلی اور نالائق کا بندوبست کیا، 6 مہینے گزرنے کے بعد بھی بنی گالہ سے چیخوں کی آوازیں آرہی ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی سیاست نے جمہوریت اورسیاست کونقصان پہنچایا، پیپلزپارٹی نے ماضی میں بھی ملک کوبچایا،مستقبل میں بھی بچائیں گے، جب بھی مقابلہ ہوگا، جیت سچ کی اور شکست جھوٹ کی ہوگی

۔بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ کراچی کسی ایک جماعت اور زبان بولنے والوں کا ہے، لیکن پیپلزپارٹی کہتی ہے یہ شہر ہرزبان بولنے والوں کا ہے، مراد علی شاہ نے کراچی کے لیے جتنا کام کیا، کوئی وزیراعلی ان کا مقابلہ نہیں کرسکتا، ہمارا وزیراعلی پورے سندھ کا وزیراعلی ہے، کراچی کاوزیراعلی ہے۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ استعفے دینے والوں کے استعفے منظور نہیں ہو رہے،

ان کا لیاری کا رکن کہتا ہے اسمبلی نہیں چھوڑنی، تو ایک طرف عمران خان کہتا ہے استعفے منظور کرو، دوسری طرف ان کے درجنوں اراکین کہتے ہیں ہمارے استعفے منظور نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کو کہتا ہوں وہ ہر سازش کو ناکام بنا کر کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کروائیں کیونکہ اب لوگ اپنے مسائل اور مقامی نمائندگی نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کراچی والوں نے دیکھا جب ان کا ایڈمنسٹریٹر تھا تو شہر میں تیزی سے کام ہوا،

بلدیاتی اداروں کے دروازے شہریوں کے لیے کھولے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے بلدیاتی الیکشن ملتوی ہونے سے آپ تنگ ہورہے ہیں، الیکشن لڑنے والوں کو معلوم ہے کہ انتخابات لڑنا کتنا مشکل ہے، کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی تاخیر کا عالمی ریکارڈ قائم ہوگیا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کیلیے ہر حلقے سے نمائندہ کھڑا کیا ہے جس میں تمام قومیتوں کی نمائندگی شامل ہے، پورا کراچی انتخابات کا منتظر ہے اور امیدوار الیکشن مہم چلا چلا کر تھک چکے ہیں،

عوام اب کراچی اور حیدرآباد کی لوکل باڈیز کی نمائندگی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’ہمیں جیت ہار کا کوئی خوف نہیں، جو بھی شفاف طریقے سے کراچی اور حیدرآباد کا انتخاب جیتیں گے ہم اْس کو قبول کریں گے، مخالف جماعت کے ناظم کے ساتھ ماضی میں بھی کام کیا ہے، اگر شکست ہوئی تو بھی منتخب امیدواروں کے ساتھ پی پی کام کرے گی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کے ایم سی کی کارکردگی اور پی پی جیالوں کی محنت بتا رہی ہے شہر کا اگلا میئر جیالا ہوگا جو آج کے پروگرام میں موجود ہے،

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں احساس ہے ملک میں بیروزگاری ہے مہنگائی ہے، عمران کے پیدا کردہ بحران کی وجہ سے آج ملک میں مسائل ہیں، لوکل باڈیز الیکشن جیتنے کے بعد ہم کے ایم سی کے اسپتالوں کی حالت بہتر کریں گے، کراچی میں کچرا اٹھانے کی صورت حال پہلے سے بہتر ہے ماضی میں ہم نے جو بولا کام کر کے دکھایا، ہم کبھی یو ٹرن نہیں لیتے ماضی میں ہم نے جو بولا کام کر کے دکھایا، ہم کبھی یو ٹرن نہیں لیتے۔ لوکل باڈیز الیکشن جیتنے کے بعد ہم کے ایم سی کے اسپتالوں کی حالت بہتر کریں گے،

کراچی میں کچرا اٹھانے کی صورت حال پہلے سے بہتر ہے۔اس موقع پر بلاول بھٹو نے نمائندوں سے حلف لیا جبکہ وزیراعلی سندھ سے وعدہ لیا کہ الیکشن کے بعد بلدیاتی نمائندوں کے لیے چیف منسٹر ہاس کے دروازے کھلے رہیں گے جہاں مراد علی شاہ بطور جیالا اور وزیراعلی کی حیثیت سے بیورو کریسی کے ساتھ مل کر شہر کے مسائل حل کروانے کیلیے کوششیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی معیشت بحران میں ہے، ان سارے مسائل سے نکلنے کے لیے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ ہے۔

پیپلز پارٹی نے ماضی میں ملک کو بچایا تھا، مستقبل میں بھی پاکستان پیپلز پارٹی ملک کو بچائے گی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سلیکٹڈ کے خلاف جدوجہد کیلئے نکلے، ہم نے سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی کو گھر بھیجا، ہم تقسیم، نفرت اور جھوٹ کی سیاست کے خلاف نکلے۔عوام کی طاقت نے پرویز مشرف کو بھگوڑا بنا دیا، عوام کی طاقت نے سلیکٹڈ کا صحیح بندوبست کیا، عوام نے سلیکٹڈ کو ایسے نکالا کہ چھ ماہ بعد بھی بنی گالہ سے چیخیں نکل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد سے ایک شخص کو بھیجا، یہ عوام کی جیت تھی،

مقابلہ ہوگا تو جیت امید کی ہوگی، شکست نفرت کی سیاست کی ہوگی، ملک مشکل میں ہے، ملک کو معاشی مشکل کا شکار عمران خان نے کیا ہے، عمران خان کی جھوٹ، نفرت اور تعصب کی سیاست کے خلاف میدان میں نکلے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ملک کا دیوالیہ ہونے سے بچایا،عمراں نے دہشتگردوں کو آزاد کیا،ریاست کیساتھ مزاق کیا گیا،سانحہ اے پی ایس کے دہشتگردوں کو ملک سے باہر بھیجا،باہر ملک کے دوروں کے بعد دہشتگردوں کو قبائل میں لاکر بٹھایا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی پابندیاں ہیں میں انتخابی مہم میں نہیں آسکتا،

ہم انتخابی ضابطہ اخلاق کی عزت کرتے ہیں۔اس موقع پروزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، پیپلزپارٹی سندھ کے صدرنثارکھوڑو،صوبائی جنرل سیکریٹری سینیٹروقارمہدی،پیپلزپارٹی کراچی ڈویڑن کے صدرصوبائی وزیرسعید غنی،وزیربلدیات سندھ سید ناصرحسین شاہ، ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب دیگرنے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر بلاول بھٹو نے بلدیاتی نمائندوں سے حلف لیا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سے وعدہ لیا کہ الیکشن کے بعد بلدیاتی نمائندوں کے لیے چیف منسٹر ہاؤس کے دروازے کھلے رہیں گے جہاں مراد علی شاہ بطور جیالا اور وزیراعلیٰ کی حیثیت سے بیورو کریسی کے ساتھ مل کر شہر کے مسائل حل کروانے کیلیے کوششیں کریں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…