لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے جمعرات کے روز گورنر ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ سپیکر نے گورنر کے مس کنڈکٹ کے خلاف صدر مملکت کو خط لکھا ہے،ان کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے، انہیں ہٹایا بھی جا سکتا، اگر حد سے تجاوز کیا توآرٹیکل 6کے تحت کیس ہو سکتا ہے،
آصف زرداری کی پارٹی کی طرف سے ہماری خواتین کو پانچ، پانچ کروڑ روپے کی پیشکش کی جارہی ہے، ملتان اور لاہور میں اراکین اسمبلی کو ٹیلیفون کئے گئے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ اعلیٰ ترین سطح پر اس کا نوٹس لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری حماد اظہر کے ہمراہ زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سیاسی صورتحال ہر لمحے بدل رہی ہے اور عوام دیکھ رہے ہیں کس طرح سے انتخابات سے فرار حاصل کرنے کیلئے کیا کیا طریقے اپنائے گئے ہیں۔ خواجہ آصف، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ تو کہتے تھے کہ اسمبلیاں توڑیں ہم انتخابات کرادیں گے لیکن اب یہ جوتے چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، بلدیاتی انتخابات ہوں یا عام انتخابات ہوں یہ راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔ پارلیمانی جمہوریت ووٹو ں کے اوپر ہے اور اگر یہ عوام کے ووٹوں سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں تو ان کو حکومت کرنے کا حق حاصل نہیں۔ گورنر پنجاب نے آرٹیکل 109کی خلاف ورزی کی، وزیراعلیٰ کو چوبیس گھنٹے میں اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ رہے ہیں، سپیکر نے درست تشریح کی ہے اور گورنر کے اقدام کو رولنگ کے ذریعے خلاف قانون قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ منظور وٹو کیس میں فل کورٹ کا فیصلہ ہے کہ گورنر وزیر اعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کے لئے دس روز کا وقت دے گا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ق) کی پارلیمانی میٹنگ میں دس کے دس کے اراکین نے چوہدری پرویز الٰہی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے،
جمعرات کو تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہے اور ہمارے 177ممبر پاکستان میں موجود ہیں جواجلاس میں شرکت کریں گے،چوہدری پرویز الٰہی، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کو 187ممبران کی حمایت حاصل ہے۔یہ جتنی مرضی تحاریک لے آئیں ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ بات تشویشناک ہے کہ ہماری خواتین ممبران کو آصف زرداری کی پارٹی کی طرف سے پانچ، پانچ کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی،
عوام سے کہنا چاہتا ہوں یہ آپ کا پیسہ ہے جوپنجاب میں ہارس ٹریڈنگ پر خرچ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔میں اپنے اراکین اسمبلی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ لاہور اور ملتان میں ہمارے لوگوں کو فون گئے ہیں کہ آپ اعتماد کے ووٹ کے دن غائب رہیں لیکن انہوں نے اسے مسترد کر دیا،ہم امید کرتے ہیں کہ اس کا نوٹس لیا جائے گا اوراعلیٰ ترین سطح پر معاملات کو دیکھا جائے گا کہ کون ایسی حرکتیں کر رہا ہے اور کیوں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہو گی اور اس کے بعد پنجاب اسمبلی تحلیل کر دی جائے، خیبر پختوانخواہ اسمبلی کا مقدر بھی پنجاب اسمبلی کے ساتھ جڑا ہوا ہے اسے بھی تحلیل کر دیا جائے گا۔ انہوں نے وسطی پنجاب کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گورنر کے اقدامات کی آئین اور قانون میں اتنی ہی گنجائش ہے جتنی آصف زرداری کے اقدامات کی ہے۔ سپیکر نے رولنگ دی ہے اگر انہیں پسند نہیں تو عدالت میں چیلنج کریں گے۔یہ کوئی ناروال اور فیصل آباد کا کارنر پلاٹ نہیں ہے جس پر احسن اقبال اور رانا ثنا اللہ قبضہ کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے غیر آئینی اقدامات ہوں گے تو عوام پھر باہر نکلیں گے۔ سپیکر نے اگر صدر کو خط لکھا تو ان کے خلاف مس کنڈکٹ پر کارروائی ہو سکتی ہے اور انہیں ہٹایا جا سکتا ہے، حد پار کی تو ان کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کیس ہو سکتا ہے۔فواد چوہدری نے بتایا کہ سابق ڈپٹی سپیکر سمیت دو اراکین اسمبلی کے خلاف پہلے سے ریفرنس پہلے فائل ہو رہا ہے، اگر وہ آج کی تاریخ میں نہ آئے تو ان کے خلاف 63اے کا ریفرنس بھجوا دیں گے، ایک خاتون رکن اسمبلی کا بیٹا شدید علیل ہے جس کی وجہ سے وہ دبئی میں ہیں۔
حماد اظہر نے کہاکہ پورے ملک میں تماشہ لگایا گیا ہے،مینڈیٹ کی توہین کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمارے اراکین اسمبلی کو ٹیلیفون کالز آرہی ہیں،زرداری راج کے پیسے پنجاب میں لگانے کی کوشش ہو رہی ہے، یہ پہلے بھی ناکام ہوئے تھے اور منہ چھپاتے ہوئے رات کے اندھیرے میں واپس چلے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج گورنر ہاؤس کے آگے اجتماع کریں گے،اگر یہ کوئی غیر آئینی اقدامات اٹھائیں گے تو عوام بتائیں گے وہ کیا چاہتے ہیں، اس اجتماع سے عمران خان خطاب کریں گے اور حکمت عملی دیں گے،یہ ملک اس لئے نہیں بنا تھا یہاں اداروں کے ساتھ اس طرح کا مذاق اڑایا جائے،عوام خاموشی تماشائی نہیں بنیں گے۔انہوں نے کہاکہ اگر حد سے تجاوز کی گئی تو گورنر اوروفاق کے ذمہ داران کے خلاف آرٹیکل 6لگائیں گے۔