مکوآنہ (این این آئی)فیصل آبادشہراور ضلع بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا، فیصل آباد میں آٹا 130روپے فی کلو مہنگا ہوگیا، جبکہ 15کلو آٹے کا تھیلہ 1920روپے کردیا گیا،فلور ملز مالکان نے اپنی سستا آٹا سیل پوائنٹس بند کردئیے اوردیگر کریانہ سیل پوائنٹس کا بھی سستے آٹے کاکوٹہ کم کردیا، اوپن مارکیٹ اور بازاروں سرکاری سستاآٹا غائب
فلورملز کے آٹے کی قیمتیں آسمان پر پہنچی گئیں،شہر بھر میں سستے آٹے کیلئے مردوں خواتین، بچوں اور بزرگوں کی لمبی قطاریں،ڈویڑنل کمشنر،ڈسٹرکٹ محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے فلورملزمالکان شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے،آٹا میدہ،سوجی سمیت دیگر اشیاء کی قیمتیں دوگنا ہ اضافہ،ضلعی انتظامیہ آٹے کابحران کنٹرول کرنے میں ناکام,گندم نئی فصل آنے سے پہلے ہی4200روپے فی من ہوگئی تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں ڈویڑنل کمشنر، محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے فلورملزمالکان شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا، فلور ملز مالکان نے اپنے سستا آٹے کے سیل پوائنٹس بند کردئیے ہیں ساتھ ہی گلی محلوں میں حکومت کے مقررکردہ سیل پوائنٹس کا بھی سرکاری آٹے کاکوٹہ کم کردیا جس کی وجہ سے فیصل آباد میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرچکا ہے اور اس طر ح اوپن مارکیٹ اور بازاروں سرکاری سستاآٹا غائب ہوگیا ہے یہاں بھی سرکاری سستا آٹا فروخت ہورہاہے وہاں پر خواتین، بچوں اور بزرگوں کی لمبی قطاریں دیکھ جارہی ہیں دوسری جانب فلورملز مالکان نے ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے اس سے اوپن مارکیٹ میں 15کلو والا آٹا کا تھلہ 1920روپے جبکہ فی کلو آٹا 130روپے کا ہوگیا ہے فلور ملز نے پورے سال کی گندم ذخیرہ کرنے ساتھ ساتھ سرکاری گوداموں سے اپنا کوٹہ حاصل کررہے ہیں،
عوام دونوں ہاتھوں سے لوٹ جا رہاہی,آٹے ساتھ میدہ, اوردیگر گندم آٹیمز کی قیمتیں دوگناہ کردی گئیں ہیں گندم کی نئی فصل آنے سے پہلے ہی منافع خوروں اور ذخیراندزوں نے گندم کا ریٹ 4200روپے فی من کردیا،ڈویڑنل کمشنر،ڈسٹرکٹ محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ منافع خوروں اور فلور ملز مالکان کے سامنے بے بس ہیں جبکہ حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں گندم کسانوں سے 1850روپے فی من کے حساب سے خریدی تھی اور فلورملز مالکان نے کسانوں سے اس ریٹ پر گندم خریدی تھی
اور اس کے ساتھ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلور ملز کو روزانہ کی بنیاد پر 200بوری گندم سرکاری ریٹ پر دی جارہے جبکہ فیصل آباد سمیت پنجاب بھر آٹا چکیوں کا کوٹہ بند کررکھا ہے جس کی وجہ سے چکی مالکان گندم اوپن مارکیٹ سے خریدنے پر مجبور ہیں چکی مالکان کا الزام ہے ایک سازش تحت فلورملز مالکان کو نواز جارہاہے محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے سرکاری گندم اوپن مارکیٹ فروخت ہورہی ہے اور منافع خوروں چکی مالکان اور شہر یوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے چکی مالکان آٹا مہنگا فروخت کرنے پر مجبور ہیں، چکی مالکان گذشتہ کئی روز سے احتجاج کر رہے سیکرٹری خوراک اور پنجاب حکومت انہیں سرکاری ریٹ پر گندم فراہم نہیں کررہی جس کی وجہ سے آٹے کا بحران پید ا ہورہاہے۔