کراچی (آن لائن)مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ جب تک آئی ایم ایف ٹیبل پر واپس نہیں آتا ڈیفالٹ کا خطرہ رہے گا۔نجیٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب وزیر خزانہ تھا تو مشکل فیصلے کیے، جو بھی اقدامات اٹھائے ان میں وزیر اعظم شہباز شریف کی مرضی شامل تھی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں اوپن مارکیٹ پر یقین رکھتا ہوں جبکہ موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نہیں رکھتے، جب دنیا میں کوئی قرض نہیں دیتا تو آئی ایم ایف دیتا ہے، اس سے رابطہ کٹ جاتا ہے تو دیگر ادارے بھی قرض نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھ گیا ہے اب ایسے اقدامات کریں جس سے خطرہ ٹل جائے، اگر آئی ایم ایف نہیں آئے گا تو بہت برا حال ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے اچھے طریقے سے عہدے سے نہیں ہٹایا گیا، اسحاق ڈار روز آ کر ٹی وی پر میرے خلاف باتیں کرتے تھے۔پروگرام میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان مہنگی ایل این جی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔یاد رہے کہ 28 نومبر کو مفتاح اسماعیل نے اپنے ایک مضمون میں انکشاف کیا تھا کہ ملک دیوالیہ ہونے کا خطرہ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، اب حکومت کے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔مفتاح اسماعیل نے لکھا تھا کہ دسمبر کے بانڈز کی ادائیگی کے بعد بھی دیوالیہ ہونے کا خطرہ ختم نہیں ہوگا، حکومت صحیح کام نہ کر سکی تو اسے پی ٹی آئی یا کسی اور پر تنقید کا کوئی حق نہیں ہوگا۔