لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے چیئرمین عمران خان سے فوری اسمبلیوں کی تحلیل بارے اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ۔ایوان وزیراعلیٰ میں ارکان اسمبلی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی تقریر کے بعد کھل کر عمران خان سے سوالات کئے ۔عمران خان نے کہا کہ اتوار سے ہر ڈویژن کے ارکان اسمبلی سے مل رہا ہوں،
ہم ان لوگوں سے بات کریں گے، اگر یہ بات نہیں کریں گے تو اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے۔اگر ایک مرتبہ اسمبلی تحلیل ہو گئی تو یہ لوگ عام انتخابات کو نہیں روک سکتے، میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ کلیر مائنڈ سے الیکشن میں جائیں، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ میں نے فیصلہ کیا اور آپ نے مان لیا، آپ کھل کر رائے دیں میرا فیصلہ سمجھ کر جھجھک کا شکار نہ ہوں۔پی ٹی آئی رکن اسمبلی غضنفر چھینہ نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں عمران خان نے لوگوں کو متحرک کیا، آپ کی تمام باتیں درست ہیں، ایک ہی خلا محسوس ہورہا ہے آپ چونکہ اس وقت صحت کے لحاظ سے اس پوزیشن میں نہیں کہ ہر ضلع میں جاسکیں، اگر کپتان میدان میں نہ ہو تو پھر میچ نہیں جیت سکیں گے۔عمران خان نے کہا کہ جب تک الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوگا میں میں اس وقت تک صحت یاب ہوجائوں گا اور بھرپور مہم چلائوں گا، ابھی دیکھنا ہے یہ بات کرتے ہیں، اگر یہ ہم سے بات کرتے ہیں تو اس میں گو اینڈ ٹیک ہوجا ئے گا۔اس موقع پر ظہیر عباس نے کہا کہ ہمیں حلقہ کی سیاست کو مدنظر رکھنا چاہیے، اسوقت اگر کپتان فیلڈ میں نہیں ہے تو مطلوبہ نتائج نہیں ملیں گے، اسوقت ہمارے سیاسی مخالفین اپنی بقا ء کی جنگ لڑ رہے ہیں، امپورٹڈ حکومت نے اپنے ہر ایم این اے کو ایک ایک ارب روپیہ دیا ہے، ہمارا لانگ مارچ انتہائی کامیاب ہوا ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ لوگوں کو پتہ تھا کہ میں نے اسمبلی میں نہیں بیٹھنا پھر بھی ہم ضمنی انتخاب جیتے ہیں، ہمارے پاس الیکشن لڑنے کے لئے انتہائی سازگار حالات ہیں،
یہ اپنے ایم این ایز کو جتنے مرضی فنڈز دے دیں، اتوار سے ہر ڈویژن کے ارکان اسمبلی سے ملاقات کا رائونڈ شروع ہوگا۔سعدیہ سہیل رانا نے کہا کہ خواتین ارکان کو بھی آپ سے ملاقات کا موقع دیا جائے جبکہ سیف الدین کھوسہ کا کہنا تھا کہ آپ کو یقین ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد یہ فوری الیکشن کروائیں گے، یہ نہ ہو یہ الیکشن تاخیر کا شکار کردیں، آپ کی مقبولیت کم ہونے والی نہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن روک نہیں سکیں گے، میں نے قانونی مشاورت کر لی ہے، آپ مجھے اسمبلی کی تحلیل پر کھل کر رائے دیں، آپ مزید سوچ بچار کرلیں اور کھل کر رائے دیں۔ذرائع کے مطابق چند ارکان نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر اعتبار نہ کریں ،ہم آپکے ساتھ ہیں مگر یہ نہ ہو کہ اسمبلی توڑ دیں اور الیکشن نہ ہوں ، ہو سکتا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات ہی نہ کرائے ، پہلے سب کچھ دیکھ لیں پھر ہی اسمبلیاں توڑیں ۔ عمران خان نے ارکان کی رائے سن کر کہا کہ ڈویژن سطح پر دوبار ملیں گے ۔