منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

خیبر پختونخوا کی ٹورازم اتھارٹی میں 32 کروڑ 78 لاکھ کی سنگین بے قاعدگیوں کا انکشاف

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک )آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے 2020-21 کے دوران خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے معاملات میں32 کروڑ 78لاکھ روپے کی سنگین بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کا سراغ لگایا ہے ۔اس میں دھوکہ دہی، جعلی، غیر قانونی، غیر ضروری، غیر مجاز، شاہانہ ادائیگیاں، اور فنڈز کا غلط استعمال شامل ہے۔

روزنامہ جنگ میں ارشد عزیز ملک کی خبر کے مطابق اتھارٹی نے دبئی ایکسپو 2020کے دوران ایک کروڑ 31لاکھ روپے کی ناقص یو ایس بی تقسیم کیں جس سے ملک کی بدنامی ہوئی۔آڈیٹرز نے اتھارٹی کے تقریباً 74اہلکاروں کی تقرری میں بھی بے ضابطگیوں کا پتا لگایا ہے ۔آڈیٹرز نے قرار دیا ہے کہ غیرقانونی بھرتیاں جانبداری اور میرٹ کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہوئیں۔آڈٹ میں ملازمین کی برطرفی اور ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔کے پی سی ٹی اے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ آڈٹ رپورٹ فائنل میٹنگ کے بغیر پیش کی گئی جسے محکمہ آڈٹ کے سابقہ ​​طرز عمل سے انحراف کے طور پر دیکھا گیا ہے۔حکام کو ایک خط بھیجا گیا ہے کہ وہ اپنی ٹیم کو ہدایت دیں کہ وہ طریقہ کار کے مطابق پیراز پر تبادلہ خیال کریں اور اتھارٹی کو اپنا سرکاری موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے۔انھوں نے کہا کہ محکمانہ کمیٹی کے اجلاس میں بیشتر اعتراضا ت دورہو جائیں گے ۔

رپورٹ کے مطابق دبئی ایکسپو 2020 کے لیے ایک کروڑ 31لاکھ وپے کی 15000یو ایس بی خریدی گئیں۔انسپکشن کمیٹی نے تکنیکی خرابی کی وجہ سے پوری سپلائی کو مسترد کر دیا لیکن دبئی ایکسپو میں خراب یوایس بیز کو تقسیم کر دیا گیا۔.

آڈٹ میں کہا گیا کہ تین ممبران کی انسپکشن ٹیم نے یو ایس بی کو مسترد کر دیاتھا اس لیے رقم کی ادائیگی دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں، جس کی مناسب تحقیقات کی ضرورت ہے۔آڈٹ کا خیال ہے کہ ثقافت کو فروغ دینے کے بجائے اور ٹورازم اتھارٹی نے صوبے کے تشخص کو بدنام کیا۔

دبئی ایکسپو کے دوران، دس افسروں نے اپنے استحقاق سے زائد غیر ملکی ٹی اے/ڈی اے وصول کیا جن میں ایم ڈی کامران آفریدی، یوسف علی، سجاد حمید، امجد خلیل، حسینہ شوکت، مہد حسنین، وقار احمد، انیق مجید، سعد بن اویس، اور عامر خان شامل ہیں۔

اتھارٹی کےاہلکار 30% ڈی اے کےحقدار تھے لیکن انہوں نے 100% یومیہ الاؤنس نکالا، اس طرح قومی خزانے کو 85لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ آڈٹ میں حکام سے اضافی رقم وصول کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دبئی ایکسپو میں ایک ایڈورٹائزنگ ایجنسی کو ایونٹ مینجمنٹ کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…