اسلام آباد( آن لائن) بعض دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی منگل کو نئے آرمی چیف کو کمانڈ سنبھالنے پر روایتی چھڑی دی جائے گی۔پر وقار تقریب میں سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آرمی کمان کی علامت ”ملاکا اسٹک“ نئے حافظ قر آ اور اعزازی شمشیر یافتہ جنرل سید عاصم منیر کو دیں گے
جس کے بعد سبکدوش ہونے والے آرمی چیف تقریب گاہ سے اپنی رہائش گاہ واپس چلے جائیں گے۔ملاکا اسٹک کو کمانڈ اسٹک بھی کہا جاتا ہے، آرمی کمان کی یہ چھڑی انگریزوں کے دور سے فوجی روایت کا حصہ چلی آرہی ہے۔اصل اہمیت آرمی کمان کی اسٹک کی نہیں بلکہ عہدے اور اس سے منسلک ذمہ داریوں کی ہے جو پرانا افسر نئے آنے والے افسر کو سونپتا ہے۔ملاکا اسٹک کو سنگاپور کے ایک جزیرے ملاکا کی ایک خاص کین سے تیار کیا جاتا ہے۔ ملاکا رتن کی ایک قسم ہے جو انڈونیشیا میں سماٹرا کے ساحل پر بھی پائی جاتی ہے۔رتن کے درخت میں لمبے، پتلے تنے ہوتے ہیں جو واکنگ اسٹکس بنانے کے لیے بہترین سمجھے جاتے ہیں۔اگر اس چھڑی کی بناوٹ پر غور کریں تو اس میں 2، 2 انچ کے فاصلے پر گانٹھ ہوتی ہیجو دیکھنے میں بانس کی لکڑی کی طرح ہی دکھائی دیتی ہے لیکن اس کے مقابلے پتلی ہوتی ہے۔دنیا بھر کی افواج کے سربراہان اسے کمان اسٹک کے طور پر زیر بازو اور کبھی ہاتھ میں رکھتے ہیں۔یہ کوئی معمولی اسٹک نہیں ہوتی، اس کی قیمت 10 ہزار روپے سے بھی زیادہ بتائی جاتی ہے۔چھڑی کو فوج میں کمانڈ کی علامت سمجھا جاتا ہے، نئے آرمی چیف کو ملاکا چھڑی دینے کی روایت برطانوی دور سے چلی آ رہی ہے۔ملاکا کی چھڑی سری لنکا، ہندوستان، برطانیہ سمیت کئی ممالک میں فوجی وردیوں کا حصہ ہے۔