اسلام آباد(این این آئی)پاک فوج کے سترھویں آرمی چیف کی حیثیت سے کمان سنبھالنے والے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر بھی معروف دانشور، کالم نگار، مصنف اور شاعر سینیٹر پروفیسر عرفان صدیقی کے شاگرد ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر 1980کی دہائی میں فیڈرل گورنمنٹ سرسید کالج راولپنڈی میں پری میڈیکل گروپ کے طالب علم تھے۔
عرفان صدیقی سے انہوں نے اردو پڑھی جو اْس وقت تمام طلباء کیلئے لازمی مضمون تھا۔ یہ بھی دلچسپ اتفاق ہے کہ سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ 1970 کی دہائی میں فیڈرل گورنمنٹ سرسید سکول میں زیرتعلیم رہے اور انہوں نے بھی اْردو کی تعلیم عرفان صدیقی سے حاصل کی۔ مزید یہ کہ جن چھ لیفٹیننٹ جنرلز کی سمری آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے بھیجی گئی تھی، اْن میں سے چوتھے نمبر کے لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود سرسید کالج ہی کے تعلیم یافتہ ہیں اور وہ بھی عرفان صدیقی کے طالب علم رہے۔ دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم میاں شہباز شریف سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے الگ الگ الوداعی ملاقات کی۔جاری اعلامیہ کے مطابق صدر عارف علوی سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایوان صدر میں ملاقات کی، صدر مملکت نے جنرل قمر جاوید باجوہ کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا،انہوں نے ریٹائر ہونے والے آرمی چیف کی دفاعی شعبے میں خدمات کو سراہا۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے الوداعی ملاقات کی، وزیراعظم نے آرمی چیف کی خدمات کو سراہا اور ان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا وزیراعظم ہاؤس آمد پر شاندار استقبال کیا گیا، ملاقات کے دوران وزیراعظم اور سپہ سالار میں خوشگوار انداز میں گفتگو اور باہمی دلچسپی کے امور، پیشہ ورانہ معاملات پر بات چیت ہوئی، وزیراعظم نے آرمی چیف کی ملکی خدمات کو سراہا۔اس موقع پر وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کیلئے ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر کو ریٹائرڈ ہوں گے۔