اسلام آباد (نیوز ڈیسک) دریائے راوی میں آنے والے حالیہ سیلاب نے کئی برسوں سے جاری غیر قانونی ہاؤسنگ منصوبوں کی حقیقت کھول دی ہے، جس کے بعد حکومت نے ان کے خلاف بھرپور کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔سیلابی ریلے نے دریا کے کنارے تعمیر ہونے والی متعدد رہائشی سوسائٹیز کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے باعث ہزاروں شہریوں کی عمر بھر کی جمع پونجی پانی میں بہہ گئی۔
اس صورتحال نے حکومتی ایوانوں کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا، اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ دریا کی زمین پر غیر قانونی طور پر تعمیر کی جانے والی رہائشی اسکیموں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق اس مقصد کے لیے سی سی ڈی اور اینٹی کرپشن پنجاب کے سربراہ سہیل ظفر چٹھہ کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے ہیں۔ ابتدائی کارروائی کے طور پر ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک اور اس کے بیٹے کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔اطلاعات ہیں کہ اینٹی کرپشن کی سرگرمیوں کے بعد کئی بااثر مالکان ملک سے فرار کی کوششیں کر رہے ہیں، تاہم حکام نے واضح کیا ہے کہ عوام کے کھربوں روپے لوٹنے والوں کو کسی صورت رعایت نہیں دی جائے گی۔مزید برآں، خفیہ ایجنسیاں بھی اس حوالے سے اپنی تحقیقات میں مصروف ہیں، اور کہا گیا ہے کہ متاثرہ شہری اپنی رقوم کی واپسی کے لیے اینٹی کرپشن حکام سے رجوع کر سکتے ہیں۔